اسلام آباد (پی این آئی) وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت جمعرات کو وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 18مارچ2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں،ای سی سی کے 17مارچ 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں ،کراچی پورٹ ٹرسٹ اور چائنا روڈ اینڈ بریج کارپوریشن کے درمیان ایم او یو اور 43نئی ادویات اور ایک انجکشن کی ریٹل پرائس (ایم آر پی) مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے براڈشیٹ
کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ اجلاس کے آغاز میں کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات اس وقت تک نارمل سطح پر بحال نہیں ہوسکتے جب تک بھارت کی جانب سے 05اگست کا یکطرفہ اقدام واپس نہیں لیا جاتا۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا بھارت سے درآمدات کے حوالے سے فیصلہ موخر کردیا۔ بیوروکریسی کی کارکردگی میں بہتری لانے اور سروس ڈیلیوری کو مزید موثر کرنے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزرائ کو ہدایت کی کہ سرکاری ملازمین کی کارکردگی اور نظم و ضبط کے حوالے سے مروجہ قواعد و ضوابط میں حکومت کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی اصلاحات کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں تاکہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے غفلت کا مظاہرہ کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف متعلقہ قوانین کی روشنی میں ایکشن لیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے تمام وزراءکو ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں تمام وزراءبذات خود پناہ گاہوں کا دورہ کریں۔ وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبرنے کابینہ کو چینی مافیا، ذخیرہ اندوزوں اور سٹے بازوں کے خلاف جاری ایکشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سٹے بازوں اور مافیا کے خلاف جاری حکومتی کاروائی سے متعلق تمام تفصیلات اور حقائق سے عوام کو آگاہی فراہم کی جائے۔وزیر اعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ حکومت عوام کا استحصال کرنے والے عناصر کے خلاف بلا تفریق و امتیاز کاروائی کے حوالے سے پرعزم ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ عوام کا استحصال کرنے والے عناصر کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی۔ براڈ شیٹ کمیشن کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جبکہ کابینہ نے کمیشن کی سفارشات منظور کیں۔کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ براڈشیٹ کمیشن کی سفارشات کے مطابق 1.5ملین ڈالر کی غلط ادائیگیوں میں ملوث تمام افراد کے
خلاف کاروائی اور 2011سے 2017کے درمیان نیب کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کریمنل انویسٹی گیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔جیسا کہ کمیشن رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماضی میں اس حوالے سے حقائق اور ریکارڈعدالتوں سے جان بوجھ کر پوشیدہ رکھے گئے لہذا موجود حقائق اور مواد، جو کہ اس وقت عدالتوں سے مخفی رکھا گیا تھا، کی روشنی میں اپیلیں دائر کرنے کا فیصلہ ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ کمیشن رپورٹ میں نیب کی جانب سے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا گیا لہذا اس حوالے سے مزید تفتیش کی ذمہ داری ایف آئی اے یا کسی دوسری انویسٹی گیشن ایجنسی کو سونپی جائے گی۔ پٹرولیم بحران کا جائزہ لینے کے حوالے قائم کابینہ کمیٹی کی رپورٹ بھی اجلاس میں پیش کی گئی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کمیٹی کی جانب سے جن امور کی نشاندہی کی گئی ہے ایف آئی اے کی جانب سے ان کا فارنزک کیا جائے گا اور اس عمل کو نوے دن میں مکمل کیا جائے گا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ رپورٹ میں نشاندہی کی جانے والی قانونی اور انتظامی اصلاحات کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا جائے اوراسے جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ تحقیقات کو مکمل طور پر شفاف بنانے کے لئے معاون خصوصی برائے پٹرولیم عہدہ چھوڑ چکے ہیں جبکہ سیکرٹری پٹرولیم کو اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی جا چکی ہے۔ کابینہ کو سمندر پار پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لئے آئی ووٹنگ اورملک میں انتخابی عمل کو شفاف، غیر جانبدار اور محفوظ بنانے کے حوالے سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابی عمل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور انتخابی عمل کے حوالے سے ماضی میں اٹھائے جانے
والے اعتراضات کو مستقل طور پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے قانونی اور انتظامی معاملات کی جلد تکمیل کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ سرکاری اداروں کے سربراہان کی تعیناتی میں اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی، کابینہ کو بتایا گیا کہ 29مارچ 2021تک کل 94اسامیاں خالی ہیں۔ ان میں 33وہ ہیں جن کے حوالے سے تعیناتی کا عمل جاری ہے۔44ایسی اسامیاں ہیں جہاں قوانین میں اصلاحات، ادارے کے انضمام یا کسی دوسری قانونی وجہ سے تعیناتیوں کا عمل التوا کا شکار ہے۔ وزیر اعظم نے اہم سرکاری اداروں کے سربراہان کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کے عمل میں سست روی کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت کی کہ تمام وزارتوں سے سست روی کی وجہ پیش کی جائے تاکہ جان بوجھ کر اس عمل کو سست روی کا شکار کرنے والے متعلقین کے خلاف کاروائی کی جا سکےسرکاری اداروں کے فنانشل آڈٹ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ کابینہ کو پیش۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت وفاق اور صوبائی حکومتوں کی تقریباً 150 ایس او ایز ہیں۔ اے جی کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے محض بیس فیصد نے کامیابی سے آڈٹ کروایا ہے جبکہ اسی فیصد سرکاری ادارے ایسے ہیں جنہوں نے یا تو آڈٹ نہیں کرایا یا ان کے آڈٹ کے دوران بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ آڈٹ کے نظام کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے اور یہ پراسس جون تک مکمل کر لیا جائیگا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ کابینہ کمیٹی برائے ایس او ایز کے سامنے پیش کی جائے تاکہ اس حوالے سے ٹھوس سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کی جا سکیں۔ بندرگاہوں کے چارجز میں کمی لانے کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر کابینہ کو بریفنگ کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا۔کابینہ نے چئیرمین پی آئی اے سی ایل بورڈ تعیناتی کا معاملہ موخر کر دیا۔ کابینہ نے مسز کشور احسن کو پاکستان
آرڈیننس فیکٹری بورڈ میں ممبر پروڈکشن کوآرڈینیشن تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ملکی معاشی ضروریات کے تحت وزارتِ خزانہ کی جانب سے فروری 2020سے اٹھائے جانے والے مالی اقدامات کی منظوری دیتے ہوئے ان غیر ملکی قرضوں پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے ٹیکسوں کے نفاذ میں چھوٹ دینے کی بھی منظوری دی۔ میٹروپولیٹین کلب بلڈنگ ایف نائن پارک کے استعمال کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا۔ کابینہ نے 43نئی ادویات اور ایک انجیکشن کی ریٹل پرائس (ایم آر پی) مقرر کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے کوویڈ ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کی بھی منظوری دی۔اس حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزارتِ صحت اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ کوویڈ ویکسین کے حوالے سے عوام کے مفاد کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔کابینہ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی سابقہ افسر ڈاکٹر فرناز ملک کو پروفارما پروموشن دینے کی منظوری دی۔ ملک کی عوام اور خصوصاً مستحق خاندانوں کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کے فلیگ شپ پروگرام کو مزید وسعت دیتے ہوئے کابینہ نے فیصلہ کیا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے رہائشیوں کو قومی صحت کارڈ فراہم کیا جائے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر قومی صحت کارڈ کی یہ سہولت آزاد جموں و کشمیر،خیبر پختونخوا میں نئے انضمام شدہ اضلاع اور تھرپارکر سندھ کے مستقل رہائیشیوں کو فراہم کی جا چکی ہے۔ اسی طرح حکومت پنجاب بھی خیبرپختونخوا حکومت کی طرز پر صوبے کے ہر خاندان کو قومی صحت کارڈ کی فراہمی پر کام کر رہی ہے جو کہ دسمبر 2021تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن میں جاری اصلاحات کو مدنظر رکھتے ہوئے کابینہ نے وزارتِ سمندرپار پاکستانیز اور ہیومن ریسوس ڈویلپمنٹ کو ہدایت کی کہ نئے چیئرمین کی تقرری کے لئے اہل اور قابل امیدوار کا انتخاب یقینی بنایا جائے۔ کابینہ نے سپریم
کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں کٹاس راج مندر کا انتظام اورکنٹرول حکومت پنجاب سے متروکہ املاک ٹرسٹ بورڈ کے حوالے کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کی سبسیڈری کمپنی بنانے کی منظوری دی۔کابینہ نے رولز آف بزنس 1973میں ترامیم کی منظوری موخر کر دی۔ کابینہ نے انجینئر مقصود انور خان، چیف انجینئر (آپریشن اینڈ کمرشل) پیڈو کو ممبر نیپرا (خیبرپختونخوا سے) تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 18مارچ 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ اس اجلاس میں لیے گئے اہم فیصلوں میں تھانوں کو براہ راست فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ بھی شامل ہے۔ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 18مارچ2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 17مارچ 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے کراچی کوسٹل کمپری ہنسیو ڈویلپمنٹ زون کے حوالے سے کراچی پورٹ ٹرسٹ اور چائنا روڈ اینڈ بریج کارپوریشن کے درمیان مفاہمت کی یاداشت کی منظوری دی۔ کابینہ نے مفاد عامہ اور پبلک سیفٹی کے پیش نظر لاہور کے گنجان آباد علاقے میں واقع والٹن ائیرپورٹ کو ڈی نوٹیفائی کرنے اور مریدکے شفٹ کرنے کی منظوری دی۔ والٹن ائیرپورٹ کی جگہ سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں اربوں روپوں کی معاشی سرگرمی پیدا ہوگی۔ کابینہ نے پی ٹی ڈی سی (پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن) بورڈ کی سفارش کو مد نظر رکھتے ہوئے مستقل منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی تک آفتاب الرحمن کو ایم ڈی پی ٹی ڈی سی کی ذمہ داریاں سرا نجام دینے کی منظوری دی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں