اسلام آباد(آئی این پی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)نے ملک میں کورونا وبا کی تیسری لہر کے باعث وبا کے زیادہ پھیلا ئو والے علاقوں میں 29مارچ سے لاک ڈائون جب کہ 5اپریل سے ملک بھر میں شادی کی انڈور و آئوٹ ڈور تقریبات پر پابندی لگادی ہے۔ تفصیلات کے مطابق این سی او سی کی جانب سے
جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کورونا پھیلا والے علاقوں میں 29مارچ پیر سے لاک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا ۔سماجی، ثقافتی اور سیاسی جلوسوں سمیت تمام تقریبات پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے تاہم ملک بھرمیں انڈور اور آئوٹ ڈور شادی کی تقاریب پر پابندی 5اپریل سے ہوگئی، این سی او سی کی عائد پابندیاں فوری طور پر نافذہوں گی جب کہ صوبے اس سے پہلے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندی لگا سکتے ہیں، صوبے این سی اوسی کے دیے گئے ویکسی نیشن ہدف کو بروقت پورا کریں۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ سے متعلق حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا،تمام زمینی، فضائی اور ریلوے کا ڈیٹا دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر این سی او سی کا اجلاس ہوا، جس میں تمام صوبائی چیف سیکریٹریز نے شرکت کی، اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ملک میں کورونا وبا کے ایک مرتبہ پھر تیزی سے پھیلنے کی بنیاد پر مزید سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔اسد عمر نے کہا کہ اجلاس میں چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی کہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے
عمل کو یقینی بنایا جائے، اس کے ساستھ ہی وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ انتظامیہ کا ساتھ دیں کیونکہ ایس او پیز کا اطلاق ہماری زندگیوںکے تحفظ کے لیے کررہے ہیں۔۔۔۔۔ ہمیں طعنہ دیں گے تو ہم بھی جواب دینگے ، بہت ساری چیزیں ہیں جو ہم نہیں کہہ سکتے ،پیپلز پارٹی کے لیڈربھی چپ نہ رہ سکے اسلام آباد (آئی این پی)پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء چوہدری منظور نے کہا کہ ہمیں لہجوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے ،ہمیں طعنہ دیں گے تو ہم بھی جواب دینگے ،بہت ساری چیزیں ہیں جو ہم نہیں کہہ سکتے ،مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں ، یہی پی ڈی ایم کا مسئلہ ہے ،فیصلوں میں توازن رکھا جانا چاہیے ،رانا مقبول نے آصف زرداری کی زبان کاٹی لیکن مسلم لیگ (ن) انہیں بھی ٹکٹ دیا ، ہم نہیں بولے ۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء چوہدری منظور نے کہا کہ ہمیں لہجوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے ۔ بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے کہ ہم کہہ کیا رہے ہیں ۔ ایسے لہجے میں بات کی جائے گی تو جواب بھی ملے گا ۔ ہم نے پہلے بھی صبر کا مظاہرہ کیا اب بھی صبر کر رہے ہیں ۔ ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ کوئی وعدہ خلافی نہیں کی۔ احسن اقبال اور مریم نواز کی کانفرنس مناسب نہیں تھی ۔ دلاور خان اگر (ن) لیگ کے ساتھ ہوں تو محب وطن کسی اور کے ساتھ ہوں تو غدار ایسا
دوہرا معیار نہیں چلے گا ،بہت ساری چیزیں ہیں جو ہم نہیں کہہ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں مسئلہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان ایک دوسرے کی سپورٹ کرتے ہیں ۔فیصلوں میں توازن رکھا جائے پی ڈی ایم کو یہ سمجھناہوگا ۔ مسلم لیگ (ن) سے اعظم نذیر تارڈ کا نام اپوزیشن لیڈر کے دینے پر مسئلہ شروع ہوا ۔ مسلم لیگ (ن) کو رانا مقبول کو بھی ٹکٹ دیا اس میں کیا خوبی تھی سوائے اس کے کہ اس نے آصف علی زداری کی زبان کاٹی ۔ مسلم لیگ (ن) کو پتا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کے نام پر تماشا ہوگا ۔ ہم نے انہیں تجویز دی لیکن یہ نہیں مانے (ن) لیگ اگر ہمیں طعنہ دی گی تو ہم بھی جواب دینگے ۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں