اسلام آباد(پی این آئی) ملتان سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جسے مریم نواز کے سیکرٹری ذیشان ملک نے شیئر کیاہے ۔تفصیلات کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ افراد عمران خان ، چوہدری سرور اور شاہ محمود قریشی کی دفتر میں لگی تصاویر اتار کر نوازشریف کی تصویرلگائی جارہی ہے ۔ اس موقع پر دفتر میں موجود افراد گوعمران گو کے نعرے بھی لگاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔مریم نوازکے پرسنل سیکرٹری ذیشان ملک نے یہ ویڈیو شیئر کی اور تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو میونسپل کارپوریشن آفس ملتان کی ہے جہاں عمران خان ، گورنر پنجاب اور شاہ محمود قریشی کی تصاویر اتار کر میاں نواز شریف صاحب کی تصویر لگادی گئی،انشااللہ بہت جلد یہ مناظر وزیراعظم ہائوس میں بھی نظر آئیں گے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ پی ڈی ایم میں پیپلزپارٹی کے مستقبل کا فیصلہ مولانا فضل الرحمن کریں گے،پی ڈی ایم دس جماعتوں کا اتحاد ہے جس میں کسی کو کان پکڑ نہیں لائے،پیپلزپارٹی کے انفرادی فیصلے نے اجتماعی نقصان پہنچایا جس سے جدوجہد کو دھچکا لگا،مہنگائی کے ذمہ داروں کے خلاف نیب نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے،چینی، آٹا، تیل ، انڈے اور دوائیں اس وقت تک سستی نہیں ہوں گی جب تک عمران خان ملک پر مسلط ہیں،ایف آئی اے نے کہا ہے کہ عمران خان، بزدار، جہانگیر ترین اور خسرو بختیار چینی چور ہیں، ندیم بابر کو عہدے سے ہٹانا نہیں بلکہ جیل میں ڈالنا چاہیے تھا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس وقت ملک پر نااہل نالائق ٹولہ مسلط ہے جو عوام کو لوٹ رہا ہے، چور دروازے سے وارداتیں ڈال رہے ہیں، دوہزار چودہ سے بائیس تک کنٹینر پر چڑھ کر جھوٹ بولے گئے، ایک کروڑ نوکری اور پچاس لاکھ گھر نہ دے سکے تو جھوٹ بولنا پڑتا ہے،یہی وہ شخص تھا جو بجلی کے بل جلانے کا درس دیتے تھے، آتے ہی قرضہ کمیشن بنایا گیا،قرضے کمیشن کی آج تک رپورٹ اسی لئے نہیں آئی چودہ ہزار ارب کا قرضہ لے لیا۔عمران خان کا فرنٹ مین سینٹ کی سیٹ نہ ملنے پر سیاسی یتیم ہے جس کا نام شہزاد اکبر ہے، شہزاد اکبر روز شہباز شریف کی کرپشن کے کاغذ لہراتے تھے،جب شہزاد اکبر سے براڈشیٹ اور نیب کا سوال ہوتا ہے تو وہ تھوڑا سا پھڑ پھڑاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آٹا چینی کمیشن کی انکوائری میں کہا جہانگیر ترین اور خسرو بختیار جیل جائیں گے،انکوائری ہورہی تھی تو چینی نوے روپے مل رہی تھی پھر چینی ایک سو بیس روپے کی ہوگئی۔انہوں نے کہاکہ چور نواز شریف ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو کہا جاتا ہے جن کے دور میں چینی باون روپے کلو تھی۔ عمران خان اور ان کے حواریوں کی شکل میں مافیا ملک پر مسلط ہے۔ عثمان بزدار کے فیصلے سے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ جہانگیر ترین ، خسرو بختیار کے بھائی نے عمران خان کے کہنے پر عوام کو لوٹا، جتنی دیر نواز شریف حکومت میں رہے تو چینی باون روپے بک رہی تھی، شہباز شریف اور نواز شریف نے اپنی ملوں کو نقصان پہنچایا، دو سال حمزہ شہباز نے نا حق جیل کاٹی، ایک کروڑ نوکریاں دینے والوں نے مامے، چاچا ، پپھاکو نوکریاں دیں۔ عثمان بزدار کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ان کے رشتے دار کو تین گناہ نوکریوں پر ڈال دیا۔انہوں نے کہاکہ احتساب نواز شریف نے اپنی بیٹی کے ساتھ جیل گیا اور کروایا، احتساب کروایا ن لیگ نے، احتساب کروایا شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی ، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق نے اگر احتساب ہوتا تو عمران خان ، عثمان بزدار، جہانگیر ٹرین خسرو بختیار جیل میں ہوتے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم دس جماعتوں کا سیاسی اتحاد ہے کسی کو کان پکڑ کر نہیں لایا گیا، اصولی اتحاد معرض وجود میں آیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی رائے ایک طرف اور نو جماعتوں کی دوسری طرف تھی۔ آصف زرداری کی تقریر ریلیز نہیں ہونی چاہیے تھی۔ پی پی پی نے کہا کہ چار تاریخ کی سی ای سی کی میٹنگ ہے، جو اقتدار میں عوام کو ریلیف دینے کا اختیار نہ ہو وہ نہیں چلے گا، جو کل ہوا وہ افسوسناک ہے، وہ پی ڈی ایم کے اتحاد اور چارٹر کی نفی ہے۔اگر نواز شریف کو پتہ ہوتا کہ یہ باپ سے ووٹ لینے جارہے ہیں تو وہ کہتے میں ووٹ نہیں دوں گا،اس موقف کو نقصان پہنچا جو عوام کا سوچ رہے تھے، ڈیوائیڈ اینڈ رول کی پالیسی کرکے پاکستان کو نقصان پہنچایا گیا ہے،( ن) لیگ کا اصولی موقف ہے کہ وہ اپنی جہدوجہد کو جاری رکھے گی،( ن) لیگ نے موقف لیا ہے جو کل ہوا ہم اس کو پی ڈی ایم میں لے کر جارہے ہیں، پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس بلانے کی سوچ رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ شہزاد اکبر ٹاٹ خود بنے اور الزامات نواز شریف ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر، شہباز شریف نے لاہور میٹرو ستائیس ارب میں بنائی، پشاور بی آر ٹی ایک سو پانچ ارب روپے میں بنائی گئی۔انہوں نے کہاکہ ندیم بابر کو عہدے سے نہیں ہٹا نا چاہیے تھا ڈائریکٹ جیل میں ڈالنا چاہیے تھا ۔چوہدری شوگر مل تین سال سے بند ہے ان کو پتہ ہے،العربیہ اور رمضان شوگر ملز نے ایک روپے کی سبسڈی نہیں دی،ایف آئی اے کی رپورٹ سامنے لے کر آئے پتہ چلے کون چور ہے۔انہوں نے کہاکہ دالیں ، ٹماٹر، چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کو چور کہتے ہیں تو ہائی کورٹ اور نیب کورٹ میں ثبوت پیش کیوں نہیں کرتے،شہباز شریف کے دور میں تو دوائی مفت ملتی تھی، کورونا کی دوائی منگوانے کی اجازت دے دی آپ کو شرم نہیں آتی،چور چور کا شور کرتے چودہ ہزار ارب کا قرضہ کھاگئے۔کشمیر کو مودی کی جھولی میں ڈال دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں