کراچی (پی این آئی) ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا عندیہ دے دیا، ایم کیوایم رہنماء عامر خان نے کہا کہ ایم کیوایم نے وفاقی حکومت کے ساتھ تمام وعدے پورے کیے لیکن حکومتی وعدوں پر عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آرہا، یہی صورتحال رہی تو حکومت سے علیحدگی اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو خبردار کیا کہ ایم کیوایم کے مطالبات کو پورا کیا جائے حکومت نے تاحال ہمارے وعدے پورے نہیں۔ایم کیوایم نے وفاقی حکومت کے ساتھ تمام وعدے پورے کیے لیکن حکومتی وعدوں پر عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آرہا، اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو اتحاد سے الگ ہونے کیلئے کوئی فیصلہ کرنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے جان بوجھ کر شہری سندھ کو تباہ کیا جارہا ہے۔حکومت نے تین سالوں میں شہریوں کیلئے کچھ نہیں کیا دو سالوں میں کیا کرلے گی؟ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو پھر الیکشن میں واقعی کوئی تبدیلی آسکتی ہے۔واضح رہے سینیٹ الیکشن سے قبل بھی ایم کیوایم نے حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دی تھی، لیکن حکومت نے ایم کیوایم کو تمام وعدے پورے کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے منا لیا، جس پر ایم کیوایم نے حکومت کا سینیٹ الیکشن میں بھر پور ساتھ دیا۔اسی طرح 18 مارچ کو وزیر اعظم عمرا ن خان سے اتحادی جماعت ایم کیوایم کے وفد نے ملاقات کی تھی، جس میں ایم کیوایم نے کراچی کی صورتحال اور حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدوں کی یاددہانی کروائی۔ایم کیوایم نے وفاقی حکومت کے سامنے چار بڑے مطالبات رکھے ہیں جس میں ہمارے بند دفاترز کھلوائے جائیں، لاپتا اور ملک میں دوبارہ مردم شماری کروائی جائے۔ آئندہ بجٹ میں مردم شماری کے لیے رقم مختص کی جائے۔ حیدرآباد یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل جائے۔ وزیراعظم نے شفقت محمود کو یونیورسٹی کی جلد تعمیر کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایم کیوایم ہماری اتحادی جماعت ہے، حکومت اتحادی جماعتوں کے ساتھ کیے تمام وعدے پورے کرے گی۔ وزیراعظم نے اسد عمر کو ایم کیوایم کے معاملات دیکھنے کی ہدایت کردی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں