نہ پہلے دباؤ قبول کیا اور نہ آئندہ کسی دباؤ میں آؤں گا، چئیرمین سینیٹ کے انتخاب سے چند گھنٹے قبل وزیراعظم کا اپوزیشن کیلئے دوٹوک پیغام

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی حمایت حاصل ہے کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں ہٹیں گے ، ملک کو لوٹنے والوں کے ساتھ سمجھوتہ کرکے نہیں چل سکتے ، پی ڈی ایم لانگ مارچ کا مقصد عوامی مفاد نہیں این آر او کا حصول ہے ، نہ پہلے دباؤ قبول کیا اور نہ آئندہ کسی دباؤ میں آؤں

گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکمراں جماعت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان ، وفاقی وزرا اور دیگر پارٹی رہنماء شریک ہوئے ، اجلاس میں ملک کی سیاسی ، معاشی صورت حال اور چیئرمین سینیٹ انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا ، اس دوران اپوزیشن کے لانگ مارچ کے پیش نظر حکومتی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔میڈیا ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے حکومتی رہنماؤں کو متحرک رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اپوزیشن احتجاج کی سیاست کے ذریعے ملک میں افرا تفری پیدا کرنا چاہتی ہے ، اڑھائی سال میں بہت محنت کی اور مشکل سے معیشت کو سنبھالا ہے ، اس صورتحال میں میدان چھوڑ کر بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں ، یاد رکھیں ہم اقتدار کے لیے نہیں نظام کی تبدیلی کے لیے آئے ہیں۔اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔وزیراعظم ہاؤس میں دئیے گئے ظہرانے میں 44 سینیٹرز موجود ہوئے ، وزیراعظم عمران خان سے نو منتخب سینیڑز کو مبارکباد دی ، اس موقع پر ڈپٹی چئیرمین کے لیے ناموں پر بھی مشاورت کی گئی ،اتحادیوں نے فیصلے کا اختیار وزیراعظم عمران خان کو دے دیا جس کے بعد ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے لیے مرزا آفریدی کا نام فائنل کر لیا گیا، وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی گئی کہ پہلے بھی آپ کے ساتھ تھے آئندہ بھی آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اتحادی اراکین حکومت کا حصہ ہیں،آپ کا مشکور آپ نے ہر موقع پر میرا ساتھ دیا،اتحادیوں کے تحفظات سے بخوبی آگاہ ہوں، اتحادیوں کے تحفظات بہت جلد دور کیے جائیں گے ،وزیراعظم نے مزید کہا کہ کل کا انتخاب انتہائی اہم مرحلہ ہے، کل تمام اراکین اپنی حاضری یقینی بنائیں، حکومتی امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیاب کریں، ایک ایک ووٹ قیمتی ہے،احتیاط سے ووٹ ڈالیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں