لاہور( این این آئی) پاکستا ن مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ ڈی جی آئی ایس پی کے وعدوں کے برعکس جو کام ہو رہا ہے اس کے باوجود پی ڈی ایم فتح حاصل کر ے گی ،عمران خان نے 70کروڑ لے کر جس آدمی کو سینیٹر بنوایا ہے بتائیں وہ پیسے کس نے لئے
ہیں او رجس نے 70کروڑ دئیے ہیں وہ ایک نہ ایک دن ضرور بولے گا ، حکومت کی کرپشن پر آج احتساب کے ادرے اور عدالتیں بھی خاموش ہیں لیکن ہم نے تہیہ کیا ہو اہے کہ ہم نے اس نظام کا مقابلہ کرنا ہے ۔ احتساب عدالت کے باہر عطا اللہ تارڑ اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباس نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا واحد موقع ہے کہ ایک شخص جو ٹرائل پر تھا ،عدالتی پیشی ہو رہی تھی ،کیس چل رہا تھا اس کو حراست میں لے کر جیل میں ڈال دیا گیا ، نیب کا دو دہائیوں میں ایسا کوئی کیس نہیں ہے ،اس سے مقصد سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ شہباز شریف کو دبائو میں لایا جائے ،مسلم لیگ(ن) کو دبائو میں لایا جائے اورحق او رسچ کی آواز کو دبایا جائے ،ایسا کرنے والوں کو اس بات کا بھی احساس نہیں ہے کہ وہ جس کے خلاف یہ کام کر رہے ہیںوہ ملک کی قومی اسمبلی کا قائد حزب اختلاف ہے ۔ ان کی کوشش ہے کہ پارلیمان کو مفلوج کیا جائے ، سیاستدانوں کی ہتک کی جائے لیکن عوام آج سارے معاملات کو سمجھ چکے ہیں کہ حقیقت اور سچ کیا ہے ۔یہ شہباز شریف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں تو اور کیا ہے ،ڈھائی سال ہو گئے کیس آج تک چل رہا ہے ،ییہ کیس ہے کیا کسی کو نہیں پتا ،نیب جو بھی کر رہا وہ سب جھوٹ ہے اب تو سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیا ہے،ان سب باتوں کا جواب ایک دن دینا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جب سے احتساب
کا جعلی نظا م شروع ہوا ہے آپ نواز شریف کے کیس دیکھ لیں، رانا ثنا اللہ کا کیس دیکھ لیں جس کو انٹر نیشنل پارلیمنٹری یونین جو کہ ڈیڑھ سو سے زائد ممالک کا ادارہ ہے انہوں نے بھی کہا کہ آپ کے ملک میں کیا کام ہو رہے ہیں، یہ وہ کام ہیں جو دنیا نے چھوڑ دئیے تھے ، بھینسوں کی چوری کے مقدمے بنانے کی باتیں ختم ہو چکی تھیں لیکن آج آپ نے دوبارہ زندہ کر دی ہیں،یہ معاملہ ایسا نہیں چلے گا اسے عوام نے پہلے بھی رد کیا تھا اور آج بھی رد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کو جواب دینا ہے ،یہ جواب دیںکہ انہوں نے 70کروڑ لے کر جس آدمی کو سینیٹر بنوایا ہے وہ پیسے کس نے لئے ہیں ،جس آدمی کو پہلے ایک جماعت ٹکٹ دیتی ہے پھر اس سے واپس لیا جاتا ہے او روہ آزاد منتخب ہوا ، بتایا جائے وہ کس کے ووٹوں سے منتخب ہوا اور وہی شخص آج پی آئی میں شامل ہو گیا ہے ،کیا دنیا کو یہ تماشہ نظر نہیں آتا ،پی ٹی آئی کے اپنے لوگوں نے کہا کہ 70کروڑ لے کر ٹکٹ جاری کیا گیا ہے یہ عمران خان اور ان کی حکومت کی حقیقت ہے ۔ اس دور میں ہر قسم کی کرپشن ہے ،عام آدمی بھی کہتا ہے جتنی کرپشن اس دور میں ہوئی ہے کسی دور میں اس کی مثال نہیں ملتی لیکن نیب اور اینٹی کرپشن اس پر خاموش ہے ، عدالتیں بھی خاموش ہیں ،جو عدالتیںسو از خود نوٹس لے کر ملک کے حکمرانوں کو خارج کر سکتی ہیں آج عمران خان کی کھلی کرپشن کے
سامنے خاموش کھڑی ہیں ،عوام پوچھتے ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے ،پی ڈی ایم بھی یہی پوچھتی ہے، آپ کو چینی اور گندم کی کرپشن نظر نہیں آتی ، احتساب کے ادارے کی اپنی کرپشن جس کے ثبوت براڈ شیٹ کی صورت میں موجود ہیں وہ نظر نہیں آتے ، یہ حقائق ہیں اوریہی وہ معاملات ہیں کہ ہر آدمی مہنگائی کا شکار ہے اورتنگ ہے ۔ پی ڈی ایم نے یہ تہیہ کیا ہے ہم نے اس نظام کا مقابلہ کرنا ہے ، ہم نے مقابلہ کیا ہے اور کرتے رہیں گے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کے لئے پی ڈی ایم کے مضبوط امیدوار ہیں اور سارے فیصلے پی ڈی ایم میں مشاورت سے ہو رہے ہیں ۔انشا اللہ اس کے باوجود جو وعدے ڈی جی آئی ایس پی نے کئے تھے اس کے باوجود جو کام کر رہے ہیں پی ڈی ایم کامیابی حاصل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ ڈی جی آئی ایس پی نے جو باتیں کی تھیں ہم ان پر یقین کرنا چاہتے ہیں ،سیاست میں فوج کا کردار نہیں ہونا چاہیے لیکن سینیٹ کے انتخابات اور اعتماد کے ووٹ کے موقع پر اس کی نفی ہو رہی ہے ۔ 70کروڑ کا پٹہ جس نے گلے میں ڈالا ہے وہ ایک دن بولے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر امید ہے کہ سینیٹ کے ممبران اپنے ضمیر کے مطابق بہتر ووٹ دیں گے ۔عطا اللہ تارڑ نے شہباز شریف کی درخواست کے ضمانت کے حوالے سے کہا کہ اس کی دستاویزات تیار ہو گئی ہیں لیکن اسے دائر کب کرنا
ہے اس حوالے سے مشاور ت جاری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں