اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی ،آپ کا اسپیکر کب تک کرسی پر ہے،تحریک عدم اعتماد کب ہوگا، کہاں اور کس کے خلاف ہوگا ، یہ فیصلے پی ڈی ایم کرے گا،جب مولانا فضل الرحمان، نوازشریف اور آصف زرداری پلان بناتے ہیں تو کٹھ پتلی
فارغ ہوجاتے ہیں، یہ مقابلہ نہیں کرسکتے،عمران خان اکثریت کھوچکا،عوام اور پارلیمنٹ میں کوئی سپورٹ نہیں۔ا نہوں نے پارلیمانی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فورم پرمختلف جماعتوں کی پارلیمانی قیادت آج یہاں جمع ہیں، ہم پی ڈی ایم کی جیت منا رہے ہیں، سیاست بھی ایک فن ہے، پی ڈی ایم نے سینیٹ کی ایک سیٹ پر ثابت کردیا ،جس طریقے سے حفیظ شیخ کو سیاسی اور غیرسیاسی سپورٹ حاصل تھی ، آپ کا اپوزیشن کرنے کا جو ہتھیار تھا آپ کو اب اپوزیشن کرنے کا بھی موقع نہیں ملے گا، سیاسی جماعتوں کی قیادت ممبران اسمبلی، خاندانوں، گھر کی عورتوں پر بھی اس فاشسٹ حکومت نے ہر چیز توڑی، ہم 5سال یا 10نہیں ایسے ہی رہیں گے۔پارلیمانی جمہوریت کا سفر میاں نوازشریف اور شہید بے نظیر بھٹو نے سی اوڈی کے تحت ایک تاریخ بناد ی ہے، اگر کسی کو شک ہے کون کل جیت گیا اور کون ہار گیا، آج ٹی وی پر دوتصاویر ہیں، ایک طرف جمہوری اتحاد،ایک پیج پر کام کررہے ہیں،ملکر فتح منا رہے ہیں، دوسری طرف ایک سیٹ نے پورے نظام اور کٹھ پتلیوں کو بے نقاب کردیا ہے۔ اب اعتماد ووٹ لے کر دکھا دیا کہ وزیراعظم عمرا ن خان قومی اسمبلی میں اکثریت کھو چکا ہے،ہمیں اب عوام کے سامنے ثابت کرنے کیلئے اور میڈیا میں ایک بیانیہ بنانے کی بھی ضرورت نہیں، اب تو صدر پاکستان نے بھی مان لیا ہے کہ عمران خان پارلیمانی اکثریت کھو چکا ہے، اعتماد کا ووٹ لے کر کیا ثابت کیا ہے؟آپ کی پارلیمان اور عوام میں دونوں میں کوئی سپورٹ نہیں ہے۔کب عدم اعتماد ہوگا، کہاں اور کس کے خلاف ہوگا ، یہ فیصلے پی ڈی ایم کرے گا، اس ملک کی نمائندہ جماعتیں بنائیں گی، ہم حکمت عملی لے کر آئیں گے، اور آپ کو بتائیں گے آپ اور آپ کا اسپیکر کب تک کرسی پر بیٹھا ہے، مولانا فضل الرحمان، نوازشریف اور آصف زرداری پلان بناتے
ہیں تو کٹھ پتلی فارغ ہوجاتے ہیں، یہ مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم مختصر وقت میں جمہوری فیصلے لیے، کیونکہ اس نظام کے خلاف بہت مایوسی ہوچکی ہے،اب جمہوری جماعتیں بھی اس حکومت سے الگ ہونا چاہتی ہیں۔پی ڈی ایم نے جب متحد ہوکر فیصلہ کیا ملکر الیکشن لڑیں گے تو ان کو بے نقاب کردیا ہے۔آصف زرداری نے 13سال جیل میں گزارے اور باعزت بری ہوئے عمران خان 13سال جیل میں گزا رکردکھائیں ؟انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم مریم اورنگزیب اور ن لیگی رہنماؤں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، میاں نوازشریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے کارکنان کبھی مخالفین کے ساتھ اس کا رویہ نہ اپناتے۔ عمران خان نے حملے کی بالکل مذمت نہیں کی اس کا مطلب عمران خان کی سوچ بھی ایسی ہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں