اسلام آباد(پی این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کامران بنگش نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی ایز کو سینیٹ الیکشن میں پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی خیبر پختونخوا میں ہمارے ایم پی ایز کے ساتھ رابطے کر رہی ہیں، انہوں نے ہمارے کچھ اراکین صوبائی اسمبلی کو پیسے دینے کی کوشش کی ہے لیکن ہمارے باضمیر ایم پی ایز نے اسے رپورٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عوام کے منتخب نمائندوں کے ضمیروں کا سودا کرکے عوام کے مینڈیٹ پر براہ راست ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ ہم پارٹی لیڈر شپ سے مشاورت کے بعد تمام حقائق عوام کے سامنے لائیں گے۔دوسری جانب سینیٹ الیکشن کیلئے جوڑ توڑ میں تیزی ا گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو 2 سینیٹرز منتخب کرانے کی پیش کش کر دی ہے۔بدلے میں پیپلز پارٹی نے اسلام آباد میں یوسف رضا گیلانی کیلئے حمایت مانگ لی ہے۔پنجاب اسمبلی کا ماڈل دیکھ کر ایم کیو ایم بھی نیم رضا مند ہو گئی ہے،اس ضمن میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا بڑا دعویٰ سامنے آیا کہ اب حکومت میں شامل ارکانِ اسمبلی پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گل کے مطابق اپوزیشن کے 17 ارکانِ قومی اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، 2 ارکانِ قومی اسمبلی سے تو گزشتہ روز رابطہ ہوا ہے، ڈاکٹر شہباز گل نے مزید کہا ہے کہ نہ تو ہم نے ووٹ بکنے دیا اور نہ ہی متناسب نمائندگی کی خلاف ورزی ہوئی۔ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں ووٹ سے متعلق کہا کہ تحریک انصاف سینیٹ میں قابل شناخت ووٹ اور متناسب نمائندگی کا کیس لے کر سپریم کورٹ گئی، جب ووٹ بکتا ہے تو سیاسی جماعتوں کو متناسب نمائندگی نہیں ملتی۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ پنجاب کے سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کی جیت ہوئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں