اسلام آباد(پی این آئی)اٹارنی جنرل خالدجاوید نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ اللہ کی مہربانی سے جو چاہتے تھے وہ مل گیا،سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینیٹ پیپر کاکہہ دیا ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرلپاکستان نے کہاکہ اب یہ الیکشن کمیشن پر ہے کہ وہ بار کو ڈلگائے یا سیریل نمبر، سپریم کورٹ نے یہ بھی کہاانتخابات صاف ہونے چاہئیں ،انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی یہ رائے بہت اہم ہے کہ بیلٹ پیپرکی سیکریسی ہمیشہ نہیں رہ سکتی۔دریں اثناسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ عدالت نے اپنی رائے دے دی، تفصیلی فیصلہ بھی آجائے گا، تمام فریقین کو سنا گیا، عدالت کافیصلہ خوش آئندہے ،ان کاکہناتھا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی آئی اورمنڈیاں لگتی رہی،وزیراعظم عمران خان کی کوشش تھی کہ سینیٹ الیکشن شفاف ہو۔انہوں نے کہاکہ عدالت نے کہاہے سیکریسی تاحیات نہیں ہے ،عدالت نے الیکشن کمیشن کوآئین کے تحت عمل کی ہدایت کی ہے،معزز عدالت نے شفاف الیکشن سے متعلق ہدایات جاری کیں ،معزز عدالت کافیصلہ پاکستان کی جیت ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فوادچودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہاہے کہ عدالت نے مکمل خفیہ رائے دہی کا اصول نہیں مانا ،الیکشن کمیشن کو کہا گیا ہے کہ وہ شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں