اسلام آباد (پی این آئی)عرب اخبار خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے اسی ہفتے نکالا جاسکتا ہے۔اخبار کے مطابق اگر ایف اے ٹی ایف اپنے 27 نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لئے پاکستان کی کارروائیوں کی تصدیق کے لئے سائٹ دورے پر اصرار نہ کیا
تو 3روزہ ورچوئل اجلاس کے بعد گرے لسٹ سے ہٹایا جاسکتا ہے۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا 3روزہ ورچوئل اجلاس شروع ہوچکا جس کے فیصلوں کا اعلان 25 فروری کو کیا جائے گا۔اجلاس میں منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف پاکستان سمیت مختلف ممالک کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ہوسکتا ہے پاکستان کو اس وقت تک گرے لسٹ میں رہنا پڑے جب تک ایف اے ٹی ایف کا وفد اپنا دورہ مکلمل کرکے مثبت رپورٹ نہیں دیتا۔پاکستان کے متعلق فیصلہ 27 نکاتی ایکشن پلان کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ گزشتہ سال اکتوبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔گزشتہ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق پاکستان نے تمام ایکشن پوائنٹس پر پیش رفت دکھائی ہے۔ پاکستان نے 27 میں سے 21 نکات پرعملدرآمد کیا ہے۔ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو فروری 2021 تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا اور باقی 6 نکات پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔پاکستان جون 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے جبکہ بھارت اور اس کے اتحادیوں کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کروایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں