اسلام آباد(پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے وہ این اے 75 ڈسکہ کے حلقے میں پی ٹی آئی کے امیدوار سے کہیں گے کہ وہ ان 20 پولنگ سٹیشنوں جن پر اپوزیشن شور مچا رہی ہے دوبارہ پولنگ کے لیے درخواست دیں۔ ٹوئٹر پیغام میں وزیر اعظم نے لکھا کہ انہوں نے ہمیشہ صاف اور شفاف الیکشن کے لیے
جدوجہد کی ہے اس لیے اگرچہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نتائج کے اعلان سے پہلے کسی قانونی مجبوری نہ ہونے کے باوجود پی ٹی آئی امیدوار سے کہیں گے کہ وہ 20 پولنگ سٹیشن پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’ہم یہ اس لیے کر رہے ہیں کہ ہم شفافیت چاہتے ہیں اور سینیٹ الیکشن میں بھی اوپن بیلٹنگ چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ہمیشہ آزاد اور شفاف الیکشن کے عمل کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم دوسروں میں ایسی کمٹمنٹ کی کمی ہے۔ وزیراعظم نے کہا جب 2013 کے انتخاب کے بعد ہم نے چار حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا، تو اس کو پورا ہونے میں دو سال لگ گئے۔۔۔۔ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا رسک نہیں لے سکتے، کتنے اراکین اسمبلی بک چکے ہیں؟ سیاسی میدان میں ہلچل مچ گئی اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کی زیر گردش خبروں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں توڑنا ناممکن ہے ، ان حالات میں جب مہنگائی عروج پر ہے اور حکومت کوئی بہت بہتر کام نہیں کر سکی، اسمبلیاں توڑنے کا رسک نہیں لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 14 میں سے 6 لوگ بہت بڑا بیگ لے چکے ہیں۔ ایک بندہ دبئی سے چلا اور کراچی اُترا، اُس سے قبل اُس کا لندن میں رابطہ
ہوا۔ جب نوٹ لیتے ہوئے لوگوں کو دیکھ لیں اور کارروائی نہ ہو ، وہ لوگ سینیٹ میں بیٹھے ہوں تو دیکھا دیکھی اور سینیٹرز بکیں گے۔ 14 لوگوں کا مطلب ہے کہ اگر یہ لوگ واقعی عمران خان سے ناراض ہیں اور ناراضگی کی وجہ سے یہ لوگ پی ڈی ایم چلے گئے تو عدم اعتماد کی تحریک بھی آ سکتی ہے لیکن میرے خیال میں ایسا کچھ نہیں ہو گا۔لیکن یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی آمد پر پشاور میں چودہ لوگ کیوں غیر حاضر تھے۔ وزیراعظم عمران خان اکیلا شخص ہے جو محنت کر رہا ہے اور یہ خود پرویز خٹک نے تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوریوں کے نہیں بینکوں کے منہ کھول دیے گئے ہیں۔ سینیٹ کا الیکشن سر پر ہے اور لاہور میں ایک بندہ بڑے بڑے بیگز لے کر بیٹھا ہوا ہے اور جنوبی پنجاب سے تین ایم پی ایز آئیں گے۔انہوں نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فوج غیر جانبدار ہے جبکہ دوسری جانب مریم نواز کہہ رہی ہیں کہ فوج جانبدار ہے ، ان کے آپس میں ہی اختلافات ہیں۔ کیا مریم نواز یوسف رضا گیلانی کے اس بیان کی تردید کریں گی ؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں