کوئٹہ(پی این آئی ) پولیس نے کہا ہے کہ چترال سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ لڑکی کی شادی بلوچستان کے رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ایوبی سے کرائی گئی ہے، جس پر انہوں نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ چترالی خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم کی درخواست پر پولیس نے کارروائی شروع کر دی، کم عمری کی اس شادی کے خلاف چترالی خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے
پولیس میں درخواست دائر کی تھی۔چترال پولیس نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس کیس کے انکوائری آفیسر ایڈیشنل ایس ایچ او رحمت عظیم کا کہنا ہے کہ اس کیس پر تفتیش شروع ہوچکی ہے۔دوسری جانب خواتین ارکان اسمبلی اور سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ بچیوں کی شادی کے لئے کم از کم عمر 18سال مقرر کی جائے،سپریم کورٹ نے کہا ہے شناختی کارڈ پر شادی ہونی چاہیے،پنجاب میں قانون سازی کر کے شادی کی عمر 18 سال ہونی چاہیے ،بچیوں کا مورٹیلٹی ریٹ پاکستان میں بہت زیادہ ہے،چھوٹی عمر میں شادی ہو جائے تو بچیوں پر دبائو ہوتا ہے کہ انہوں نے ایک سال میں بچہ پیداکرنا ہے۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سماجی تنظیم ’’برگد‘‘کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر صبیحہ شاہین،رکن اسمبلی سعد یہ سہیل رانا،بشریٰ انجم بٹ،عظمیٰ کاردار،سائقہ رانی سمیت سول سوسائٹی کی خواتین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔صبیحہ شاہین نے کہا کہ بچیوں کی شادی کے لئے کم از کم عمر 18سال مقرر کی جائے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شناختی کارڈ پر شادی ہونی چاہیے۔پنجاب میں قانون سازی کر کے 18 سال کی عمر شادی کی ہونی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں