اسلام آباد (پی ڈی ایم )پی ڈی ایم اور جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کیلئے تمام رکاوٹیں توڑ کر اسلام آباد پہنچنے کا اعلان کر دیا ۔ میڈیا سے گفتگو کےد وران مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کیلئے اسلام آباد کا فیصلہ کیا تھا جبکہ دوسرا آپشن راولپنڈی کا تھا ۔ اگر لانگ مارچ سے حکومت نہیں جاتی تو پھر ہماری تحریک بھرپور ان
داز میں جاری رہے گی ۔ ان کاکہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا مستقبل شاندار ہے لانگ مارچ کے دوران اگر رکاوٹیں کھڑی تمام رکاوٹیں توڑ کر اسلام آباد پہنچیں گے ۔ دوسری جانب حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے لانگ مارچ سے پہلے جلسوں اور ریلیوں کا اعلان کر دیا۔پی ڈی ایم نے لانگ مارچ سے قبل 4 جلسوں اور ریلیوں کا اعلان کیا ہے، ان ریلیوں اور جلسوں سے پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت بھی خطاب کرے گی۔پی ڈی ایم 16 فروری کو بلوچستان کے علاقے پشین میں ریلی نکالی جاے گی جبکہ 23 فروری کو سرگودھا اور 27 فروری کو خضدار میں پی ڈی ایم میدان سجائے گی۔مارچ میں لانگ مارچ سے قبل بھی مختلف شہروں میں تیاریوں کے لیے ریلیوں اور کنونشنز کا انعقاد ہو گا۔ پی ڈی ایم نے 26 مارچ کو اسلام آباد میں لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے اور اس حوالے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم اسلام آباد میں ایک دن کے احتجاج کے لیے نہیں آرہے بلکہ وہاں بیٹھ کر سلیکٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔دوسری جانب قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کر کے ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔نواز شریف اور فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک تبادلے میں لانگ مارچ کی کامیابی کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔نواز شریف نے لانگ مارچ کامیاب بنانے کے لیے فضل الرحمان کو ن لیگ کے تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ دونوں رہنماؤں نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے منظر عام پر آنے والی ویڈیو کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سینیٹ الیکشن میں جامع حکمت عملی کے تحت حصہ لیں گے۔ذرائع کا بتانا ہے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں کرپٹ اور چور کہنے والوں کے اپنے ممبران کرپٹ نکلے۔ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے جہاز پر سوار ہونے والوں کی لینڈنگ شروع ہو گئی ہے جبکہ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کی مزدور اور ملازم دشمن پالیسیوں ان کے اپنے لو گ انہیں چھوڑ کے جارہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں