اسلام آباد ( آن لائن )قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے پاکستان ڈیمو کریکٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کر کے ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔نواز شریف اور فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک تبادلے میں لانگ مارچ کی کامیابی کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔نواز
شریف نے لانگ مارچ کامیاب بنانے کے لیے فضل الرحمان کو ن لیگ کے تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ دونوں رہنماؤں نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے منظر عام پر آنے والی ویڈیو کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سینیٹ الیکشن میں جامع حکمت عملی کے تحت حصہ لیں گے۔ذرائع کا بتانا ہے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں کرپٹ اور چور کہنے والوں کے اپنے ممبران کرپٹ نکلے۔ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے جہاز پر سوار ہونے والوں کی لینڈنگ شروع ہو گئی ہے جبکہ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کی مزدور اور ملازم دشمن پالیسیوں ان کے اپنے لو گ انہیں چھوڑ کے جارہے ہیں۔۔۔۔۔ سینیٹ میں جن لوگوں کو عمران خان لانا چاہتے ہیں اُن کو ان کی اپنی ہی پارٹی کے لوگ پسند نہیں کرتے، بڑا انکشاف کر دیا گیا اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ نے کہا کہ سینیٹ میں جن لوگوں کو عمران خان لانا چاہتے ہیں اُن کو ان کی اپنی ہی پارٹی کے لوگ پسند نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شہزاد اکبر، ثانیہ نشتر سمیت سینیٹ میں ان لوگوں کو لانا چاہتے ہیں جو ان کا کچن چلاتے ہیں۔خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے ملک بھر میں جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ڈی ایم
نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے سینیٹ میں مشترکہ اُمیدوار لانے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے بھی سینیٹ انتخابات کے لیے اُمیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی ہے۔دوسری جانب گذشتہ روز گذشتہ سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ ئے اوراراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی ایک مبینہ ویڈیو بھی سامنے آئی۔ اس ویڈیو سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ 2018ء کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا۔ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے۔یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے 02 مارچ 2018ء کے دوران کی گئی۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے خیبرپختونخواہ کے وزیر قانون سلطان محمد خان کو مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔ گذشتہ روز منظر عام پر آنے والی ویڈیو کو سیاسی حلقوں اور سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث کی جا رہی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف نے بیس اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں