اسلام آباد (پی این آئی) ن لیگ کے سیکرٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہاہے کہ عمران خان کا ایک دوست نااہل ہونے والا ہے، سینیٹ اوپن الیکشن کیخلاف ہم سپریم کورٹ جائیں گے، حکومت سینیٹ میں شفافیت کے نام پردھوکا دے رہی ہے ۔میڈیا سے گفتگو کے دوران احسن اقبال نے کہاکہ تیسرا سال جا رہاہے پانچ گھر بھی نہیں بنے ،عمران نیازی نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا،انہوں نے کہاکہ کل علما مشائخ کانفرنس میں عمران خان کے الزامات اخلاق سے
گری حرکت تھی ،آج پاکستان میں ہر جگہ مہنگائی ہے،وعدہ کیا گیا تھا،آٹا،چینی سستی ہوگی،روزگار والے لوگ بےروزگار ہوگئے۔دوسری جانب نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ سے مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے ٹیلی فون پررابطہ کیا اور ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم امیدواران کی حمایت کی درخواست کی ۔ لیاقت بلوچ نے جواب دیا کہ جماعت اسلامی وزیرآباد کے صوبائی حلقہ میں امیدوار ہے ۔ ضمنی انتخابات کے دیگر حلقوں میں جماعت اسلامی غیر جانبدار رہے گی ۔لیاقت بلوچ نے آزاد کشمیر کے کارکنان کے دفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قومی کشمیر کانفرنس میں قومی قیادت اور ۵ فروری کو پوری قوم نے قائدین حریت ، مجاہدین کشمیر اور حریت پسند عوام کے ساتھ غیر متزلزل پشتیبانی کا اعلان کردیا ہے ۔ کشمیر کا تنازعہ دو طرفہ یا کسی سرحدی جھگڑے کا نہیں ، دراصل یہ ریاست جموں و کشمیر کے مستقبل کاہے ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کوٹلی خطاب میں متفقہ کشمیر پالیسی دینے کی بجائے آمر پرویز مشرف کا فارمولا پیش کر کے مقدمہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کو کمزور اور بھارت کی سہولت کاری کی ہے ۔ ہر دور میں حکمران مسئلہ کشمیر پر کمزور ، متنازعہ موقف اختیار کر کے ظلم کرتے ہیں ۔ مسئلہ کشمیر پر ایک اصولی اور غیر متزلزل موقف اختیار کیا جائے ۔ لیاقت بلوچ نے منصورہ میں کارکنان کی تربیتی ورکشاپ اور احمد سلمان بلوچ کی جانب سے کارکنان کے اعزاز میں ناشتہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی دینی، انقلابی، جمہوری پارٹی ہے ۔ مولانا مودودی ؒ ، میاں طفیل محمد ؒ ، قاضی حسین احمدؒ ،سید منورحسن ؒ کے بعد اب یہ کارواں سراج الحق کی قیادت میں رواں دواں ہے ۔جماعت اسلامی نے موروثی سیاسی نظام کی جڑ کاٹی ہے ۔ جماعت اسلامی عوام کی خدمت اور کرپشن کا خاتمہ چاہتی ہے ۔ پاکستان کے نظام کے لیے قرار داد مقاصد ، علماء کے بائیس نکات ، آئین پاکستان اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات بہت مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں ۔ فوجی آمریتوں اور جمہوری جاگیردارانہ سرمایہ دارانہ اور آمرانہ ذہنیت کی قیادت نے ملک و ملت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے ۔ قومی قیادت اور ریاستی اداروں کو اب تسلیم کر لینا چاہیے کہ قوم کو تقسیم اور بے وقار کرنے کی بجائے اتحاد ، وحدت ، قومی ترجیحات کے ساتھ آئین کے دیے روڈ میپ کی پابندی کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں