اسٹاک مارکیٹ 3سال بعد 47ہزار کی سطح عبورکر گئی

اسلام آباد (پی این آئی)اسٹاک مارکیٹ میں ٹريڈنگ کے دوران 100 انڈيکس ميں 500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ريکارڈ کيا گيا۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی بنانے والی کمپنیوں سے حکومتی معاہدے کی خبر کا مثبت اثر ہے اور پاور سیکٹر میں گردشی قرضوں کا مسئلہ حل ہونے کی

اہم پیشرفت ہے۔نجی ٹی سماء کے مطابق ایک ہفتہ قبل اسٹاک مارکیٹ پونے 3 سال بعد47ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا۔ گزشتہ سال کے آخر میں ماہرین نے پیش گوئی کی تھی کہ اسٹاک میں 2021ء میں 25فیصد اضافہ ہوگا۔جب بھی اسٹاک مارکیٹ کے منافع کی بات ہوتی ہے، سرمایہ کار عام طور پر شیئر پرائس کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں سوچتے ہیں۔ اچھے سرمایہ کار اسٹاک کو قیمت سے زیادہ پرکھتے ہیں۔اس ویڈیو میں سرمایہ ڈاٹ پی کے کے بانی لئیق احمد نےنجی ٹی وی کو بتایا کہ شیئر پرائس میں کمی آنے کے باوجود ڈیویڈینڈز اور بونس سے طویل مدت کے لیے اچھا منافع حاصل کیا جاسکتا ہے۔دوسری جانب پاکستان کو مالی سال2020-21 کے ابتدائی 6 ماہ کے میں بجٹ خسارہ بڑھ کر 1.4 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا ہے۔نجی ٹی وی ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے وفاقی حکومت کے اخراجات پر سخت کنٹرول کے باوجود بجٹ خسارہ 1.4 ٹریلین ہو گیا۔ جولائی تا دسمبر بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 3.1فیصد رہا۔حاصل کردہ قرضوں پر سود کی ادائیگی 1.5 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔ معاشی حجم گذشتہ سال کے مساوی وہی لیکن بجٹ خسارہ بڑھ گیا۔رواں مالی سال کے لیے حکومت نے بجٹ خسارے کا ہدف3.43 ٹریلین روپے مقرر کیا ہے۔ جولائی سے دسمبر میں حکومت نے 1.2 ٹریلین روپے کے قرضے لیے گئے۔حکومت کے یہ قرضے گزشتہ سال کی نسبت 20فیصد زائد ہیں جس کی وجہ حکومت این ایف سی میں صوبوں کا زائد حصہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں