اسلام آباد(پی این آئی)گزشتہ برس کراچی میں تباہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے ملبے سے ملنے والی خطیر رقم کے تین دعویدار سامنے آنے کے باوجود وہ رقم ان میں سے کسی کو بھی نہیں ملے گی اور وہ قومی خزانے میں جمع کروا دی جائے گی۔روزنامہ جنگ میں اسد ابن حسن کی شائع خبر کے مطابق 22مئی 20120 کو پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303کراچی میں
لینڈنگ کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی کے مکانات پر کریش کرگئی جس میں 95قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ طیارے کے ملبے سے ایک سوٹ کیس ملا جس میں 3کروڑ روپے سے زائد کی کرنسی موجود تھی جو کچھ ادھ جلی بھی تھی۔ اس رقم کے تین دعویدار سامنے آئے مگر کوئی بھی اصل رقم بتانے میں ناکام رہا۔ مگر کچھ ماہ بعد غالبا ًتینوں دعویداروں کو پی آئی اے کے عملے کی ملی بھگت سے اصل رقم کی مالیت کے بالکل درست اعداد و شمار معلوم ہوگئے جبکہ وہ رقم پی آئی اے کے لاکرز میں رکھی ہوئی تھی جس کے بعد تینوں دعویداروں نے دوبارہ پی آئی اے سے رابطہ کیا اور اصل اعداد و شمار بتائے مگر جب ان سے وہ سرٹیفکیٹ طلب کیے گئے جو رقم منتقلی کے لیے لازمی بنوانا ہوتا ہے تو تینوں ناکام رہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ رقم سٹیٹ بینک میں جمع کروا دی جائے گی۔ پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ بریف کیس میں موجود رقم کے تین دعویدار سامنے آئے تھے مگر وہ ضروری دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے لہذا یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ رقم قومی خزانے میں جمع کروا دی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں