اسلام آباد(پی این آئی)ملائیشیا میں ضبط کیا گیاپی آئی اے کا طیارہ پاکستان کے حوالے کردیا گیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے اور لیزنگ کمپنی کے درمیان معاملات طے پاگئے جس کے بعد باہمی رضامندی سے ملائیشین عدالت میں درج کیس خارج ہوگیا ہے اور ضبط کیا گیا طیارہ قومی ایئر لائن کے حوالے کردیا گیا ہے۔ترجمان پی آئی اے نے طیارے کی پاکستان کو
حوالگی کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ آج جہاز کے عملے کو ملائیشیا روانہ کیا جائے گا اور اگلے دو روز میں طیارے کو پاکستان واپس لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ طیارے کو دوبارہ مسافر طیارے کے طور پر ہی آپریٹ کیا جائے گا۔یاد رہے کہ اس سے پہلے پی آئی اے نے لندن ہائی کورٹ میں ایک جج کو بتایا کہ اس نے ڈبلن میں قائم ایرکیپ کے ذریعہ لیز پرلئے گئے دو جیٹ طیاروں سے متعلق کیس میں پیری گرائن ایوی ایشن چارلی لمیٹڈ کو تقریبا 7 ملین امریکی ڈالر ادا کر دیئے ہیں۔اسی کیس میں ملائیشیا کے حکام نے کوالالمپور ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو طیارے کے لیز واجبات کی عدم ادائیگی پر ملائشیا کی ایک مقامی عدالت کے حکم پرقبضے میں لے لیاتھا۔پی آئی اے اور ایئرلائن دونوں کے وکلا نے اس توقع پر گزشتہ روز سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی ہونے پر اتفاق کیا کہ کسی معاہدے کے ذریعے پی آئی اے کے خلاف کوئی حکم جاری کیے بغیرپوری رقم ادا کر دی جائے گی ۔سماعت پر ایئر لائن کے وکیل ایرن ہچنس نے جج سے سماعت ملتوی کرنے کیلئے آن لائن درخواست کی تاکہ فریقین لیز ، کرایہ ، سود ، لیز اور ادائیگی کے معاملات طے کرلیں۔ایئرلائن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موقف یہ ہے کہ مدعا علیہ (پی آئی اے)نے رقم ادا کر دی ہے۔عدالت کو سماعت پر بتایا گیا تھاکہ پی آئی اے نے جولائی میں اپنے دعوے میں ترمیم کا مطالبہ کرنے کے بعد سے ادائیگی نہیں کی۔عدالت کو بتایا گیا کہ پی آئی اے 580000 ڈالر ماہانہ طیارے کی مد میں مقروض تھی لیکن اس نے ادائیگی نہیں کی اور قانونی چارہ جوئی شروع کردی۔لیزنگ کمپنی نے پی آئی اے کے خلاف اکتوبر 2020 میں لیز کی ادائیگی میں ناکامی پر لندن ہائی کورٹ میں ایک کیس دائر کر دیا تھا جس کی مالیت تقریبا 14 ملین ڈالر تھی اور وہ 6 ماہ کے عرصے سے زیر التوا تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں