اسلام آباد(پی این آئی ) 2003 سے2009 تک پاکستان نے بین الاقوامی لا فرمز کو 5.6 ارب ادائیگی کا وعدہ کیا۔ اس حوالے سے مکمل رقم کی ادائیگی کی تصدیق نہ ہوسکی،تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ 35 کروڑ روپے ادا کیے گئے، جب کہ ترجمان نیب نے موقف نہیں دیا۔ روزنامہ جنگ میں زاہد گشکوری کی شائع خبر کے مطابق پاکستان نے 2003 سے 2009 کے درمیان پانچ بین الاقوامی لا فرمز
کو 5.6ارب روپے ادائیگی کا وعدہ کیا تھا تاکہ مبینہ طور پر لوٹی گئی رقم بازیاب کی جاسکے جو کہ پاکستانی شہریوں بالخصوص آصف زرداری، بینظیر بھٹو اور نوازشریف نے اپنے بیرون ملک اکائونٹس میں منتقل کی تھی۔ اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وفاقی حکومت نے نیب۔براڈشیٹ کے مشکوک معاہدے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔ اعلیٰ حکام سے ملاقات اور سرکاری ریکارڈ کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ نیب کی اعلی انتظامیہ نے ایم ایس کینڈل فری مین کو 1266066.13 پائونڈز (تقریبا 27 کروڑ 82 لاکھ روپے)، ایم ایس بیکر ایسوسی ایٹس کو 201919.08پائونڈز (4 کروڑ 43 لاکھ روپے) اور 22704509.64 پائونڈز (4.9 ارب روپے)، ایم ایس پائتھون اینڈ پیٹر شیفرلی کو 1908982 پائونڈز (30 کروڑ 63 لاکھ روپے)، ایم ایس جے اولیروز کو 53001.504 پائونڈز (1 کروڑ 3 لاکھ روپے) اور 122353.74 پائونڈز (2 کروڑ 39 لاکھ روپے) اور ایم ایس لالیو کو 42291 پائونڈز (67 لاکھ روپے) 2003 سے 2009 کے درمیان ادا کیے۔سرکاری ریکارڈ کے مطابق، نیب نے کینڈل فری مین کی خدمات بینظیر بھٹو کے خلاف حاصل کیں۔ جب کہ بیکر ایسوسی ایٹس کی خدمات پاکستانیوں کی مخفی جائدادیں جو کہ چینل آئی لینڈ، نامزد جگہوں اور من ولا میں تھیں کی تحقیقات کے لیے حاصل کیں۔ حکام نے بتایا کہ نیب کے تین چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ منیر حفیظ، شاہد عزیز اور نوید احسن نے وقتا فوقتا مختلف لا فرمز کی خدمات حاصل کیں۔حکام کا کہنا تھا کہ 2003 سے 2009 کے درمیان نیب نے 125 لا فرمز (مقامی اور بین الاقوامی)، ایڈوائزرز، کنسلٹنٹس اور قانونی ماہرین کو 35 کروڑ روپے کی ادائیگی کی۔ 5 کروڑ روپے سے زائد رقم 2006 سے 2009 کے دوران 120 کنسلٹنٹس اور ایڈوائزرز کو پاکستان میں مقدمات کی پیروی کے لیے ادا کیے گئے۔ تاہم، نیب حکام وثوق سے یہ بات نہیں کہہ سکے کہ وعدے کے مطابق ان فرمز کو مکمل رقم کی ادائیگی کی گئی یا جزوی ادائیگی کی گئی تھی۔ حکام کا کہنا تھا کہ نیب کی اعلی انتظامیہ نے غیرملکی لا فرمز کو احتساب سیل کے یونائیٹڈ نیشنل بینک لندن اکائونٹ (0001-021441-001) اور یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ (اکائونٹ نمبر 235.412500.61 کے یو بی ایس) برن، سوئٹزرلینڈ کے ذریعے کی۔حکام نے بتایا ہے کہ سابق چیئرمین نیب نوید احسن کو فنانس ڈویژن کے لیٹر کے ذریعے اختیار دیا گیا تھا کہ وہ قانونی ادائیگیاں کریں۔ان بین الاقوامی لا فرمز کو ریگولر بجٹ سے ادائیگیاں کی جاتی تھیں جو کہ مختلف مقدمات کی پیروی کررہی تھیں ان میں سوئٹزر لینڈ میں ہائی پروفائل منی لانڈرنگ کیس بھی شامل ہے۔ جس کے لیے مذکورہ مدت میں 30 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں