اسلام آباد (پی این آئی)سینئر تجزیہ کار عامر متین نے کہا ہے کہ آرمی چیف اسلام آباد میں اپنے اہلخانہ کیساتھ گئے وہاں ملاقات کیلئے لوگوں کی بڑی لائن لگی ہوئی تھی ۔ ان کا کہنا تھاہمارے ساتھی صحافی اعزاز سید نے ایک اپنے ٹویٹر پیغام میں محمد زبیر کی آرمی چیف کیساتھ دس منٹ کی ملاقات کی خبر کنفرم کی تھی ، تاہم اس حوالے سے متضاد خبریں میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں ۔
عامر متین نے بتایا کہ مجھے ایک عینی شاہد نے کہا ہے کہ بہت سارے لوگ آرمی چیف سے ملاقات کیلئے آر رہے تھے ان میں محمد زبیر واحد سیاستدان تھے جنہیں روک دیا گیا ۔ میری اطلاع یہ ہے کہ آرمی چیف سے محمد زبیر کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز معروف صحافی صابر شاکر نے ایک نجی ٹی وی چینل پرگرام میں کہا تھااسلام آباد میں گزشتہ روز آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور مریم نواز کے ترجمان زبیر عمر کے درمیان ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ دونوں میں ملاقات طے شدہ نہیں تھی، یہ ملاقات اسلام آباد کلب میں خوشگوار ماحول میں ہوئی، اسلام آباد کلب میں دونوں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ موجود تھے، معروف صحافی نے کہا کہ یہ ملاقات اتفاقیہ طور پر ہوئی،معروف صحافی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ زبیر عمر کو آرمی چیف سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز اسلام آباد میں برنچ کیا تھا، دوسری جانب معروف صحافی صالح ظفر نے بھی اپنی رپورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ سمیت اسلام آباد کلب میں سنڈے برنچ کرنے کی تصدیق کی ہے۔ صالح ظفر کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے عام شہریوں کی طرح خود کھانا پلیٹ میں ڈالا اور دیگر مہمانوں کی طرح کھانا لینے کے لئے قطار میں اپنی باری کا انتظار کیا،صالح ظفر کے مطابق جب آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اس کلب میں موجود تھے تو دن بارہ بجے کے بعد سابق گورنر سندھ اور ترجمان مریم نواز زبیر عمر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وہاں پہنچ گئے،رپورٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف نے کسی بھی شخص سے ملاقات سے انکار نہیں کیا اس لئے یہ تمام دعوے غلط ہیں کہ انہوں نے زبیر عمر سے ملنے سے انکار کیا، وہ اسلام آباد کلب میں موجود عام لوگوں سے ملے اور اسی طرح ان کی لیگی رہنما زبیر عمر اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں