کراچی(پی این آئی )وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی نیب کے ہاتھوں ممکنہ گرفتاری، پیپلزپارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی اورنیاوزیراعلی سندھ لانے کا فیصلہ تبدیل کردیا،نئی حکمت عملی کے تحت وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نیب حراست میں رہتے ہوئے وزیراعلی سندھ کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے ،آئینی ماہرین کی جانب سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ پرجرم ثابت ہونے تک
بطوروزیراعلی کام کرنے کاقانونی راستہ بتائے جانے کے بعدپیپلزپارٹی کی قیادت نے مراد علی شاہ کوبرقراررکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔قومی موقر نامے 92کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت اورسندھ حکومت کے تعلقات ایک بارپھرکشیدہ ہونے اوربعض وفاقی وزراکی سندھ کے حکومتی امورمیں بڑھتی ہوئی مداخلت اورنیب ریفرنس کے بعد وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی نیب کے ہاتھوں ممکنہ گرفتاری کی اطلاعات نے سندھ میں کھلبلی مچادی ہے تاہم پیپلزپارٹی کی قیادت نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی وزیرشیخ رشید احمد کووزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی گرفتاری کا ٹاسک دیے جانے کی اطلاعات کے بعداپنی حکمت عملی طے کرلی ہے ۔ پیپلزپارٹی کے معمتد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کے حالیہ دورہ سندھ اوراہم حلقوں سے ان کی ملاقاتوں کوپیپلزپارٹی کی جانب سے انتہائی باریک بینی سے مانیٹرکیا گیا ہے جس میں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کو وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے تحفظات لاحق ہیں۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ گرفتاری پرپیپلزپارٹی کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ مراد علی شاہ نیب کی تحویل میں جیل سے بھی وزارت اعلی کے امورنمٹائیں گے اوران کی جگہ سندھ اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں