لاہور (پی این آئی )کھوکھر پیلس میں تجاوزات کےخلاف آپریشن کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے سوا ارب روپے مالیت کی 38 کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی ہے۔پولیس کی نگرانی میں بھاری مشینری کی مدد سے تجاوزات گرا دی گئی ہیں۔ آپریشن سے قبل کھوکھر پیلس جانے والے تمام راستے بند کر دیئے گئے تھے۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما سیف الملوک کھوکھر کے
گھر کے اطراف ایل ڈی اے کا آپریشن جاری ،لیگی رہنما کے بھانجے طاہر جاوید اوربرادر نسبتی کاگھر بھی مسمار کیاجارہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں کھوکھر پیلس کے اطراف ایل ڈی اے کا آپریشن جاری ہے،ایل ڈی اے عملے کےساتھ پولیس کی بھاری نفری موجود ہے،انتظامیہ نے بھاری مشینری کی مدد سے آپریشن شروع کیا، پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے رکھاہے،ایوب چوک سے کھوکھرپیلس جانےوالا راستہ بندکردیاگیا،کھوکھرپیلس کاعقبی دروازہ،دیوارمسمارکردی گئی۔ پولیس نے تمام راستوں کو کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند کردیا کسی بھی شخص کو اندر نہیں جانے دیا جارہا۔سیف الملوک کے بھانجے طاہر جاوید کے گھرکا عقبی حصہ گرا دیا گیا،محمد اکمل کھوکھرکے گھرکے عقبی حصے کوبھی گرادیاگیا،کھوکھرپیلس سے ملحقہ سیف مارکیٹ کرگرایا جارہا ہے،کھوکھربرادران کے وکلابھی موجود،عدالتی احکامات بھی دکھائے،لیگی کارکن بھی آپریشن کے مقام پرپہنچناشروع ہوگئے۔دوسری جانب رہنما مسلم لیگ ن سیف الملوک کھوکھر نے کہاہے کہ انتظامیہ وزیراعظم عمران خان کو خوش کرنے کیلئے بار بار کھوکھر پیلس پر آپریشن کرنے کی کوشش کررہی ہے، قانونی طریقہ کار اختیار کرکے بھرپور دفاع کریں گے۔واضح رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر کے قبضہ سے اربوں روپے مالیت کی 80 کنال اراضی واگزار کروالی۔لاوارث مرنیوالے پارسی ڈنشاجی کی زمین سیف الملوک کے فرنٹ مینوں نے جعلی وارث بناکر اپنے نام کروالی، اینٹی کرپشن حکام کے مطابق واگزار شدہ اراضی نزول لینڈ قرار دیکر مفاد عامہ کے منصوبوں کے لئے استعمال ہوگی۔ ڈی سی لاہور کی درخواست پر قابضین کے خلاف اینٹی کرپشن میں پرچہ درج ہوا تھا۔ ڈی سی نے سرکار کو اربوں کا نقصان پہنچانے میں ملوث سرکاری افسروں اور مفادپانے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کی درخواست کی تھی۔ اینٹی کرپشن نے ڈپٹی کمشنر کے ریفرنس پر سیف الملوک کھوکھر کے فرنٹ مینوں پر مقدمہ درج کیا تھا ۔ سیف الملوک کھوکھر نے اپنے فرنٹ مین یو سی چئیرمین مبین داؤد،مبشر،افضل خان کی مدد سے 80کنال اراضی پر قبضہ کر رکھا تھا ۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق مذکورہ اراضی ایک پارسی ایڈل ڈنشاجی کی ملکیت تھی ۔ 1914میں ڈنشاجی کی وفاتکے بعد اولاد نہ ہونے کی وجہ سے پراپرٹی لاوارث ہوگئی تھی۔ ملک سیف الملوک کے فرنٹ مینوں نے ملی بھگت سے جعلی وارث بناکر 2015 میں اپنے نام ٹرانسفر کرا لی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں