لاہور (پی این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے عالمی سطح پر منصوبے کا انکشاف کیا ہے ۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ امریکی سرپرستی میں بنایا گیاجس پر جوبائیڈن کے دور میں عمل کرنے کی کوشش کی جائے گی،منصوبے میں ایک سپر پاور اور ایک عرب ملک بھی شامل ہے ،منصوبے کا
مقصد پاکستان کو دوست ملک چین کے بلاک میں جانے سے روکنا ہے ،منصوبے کے تحت پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کی جائے گی، منصوبے کا مقصد خطے میں بھارت کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے ،پاکستان میں ایک سیاسی مذہبی جماعت کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں،ایک ٹیکنو کریٹس کی حکومت بنا دی جائیگی،وزیر اعظم کا نام تجویز کردیا گیا ،حسین ہارون کو وزیر اعظم بنانے کا منصوبہ ہے ،یہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر رہے ہیں،اس کیلئے سیاسی پارٹیاں بھی سرگرم ہیں، نوازشریف کی تائید بھی حاصل ہے اور سب سے زیادہ مولانا فضل الرحمان کی جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں کو وسائل مہیا اور ٹاسک دے دیا گیا ہے ،فروری کے آخر میں اسلا م آباد میں مظاہرہ ہوگا،اس میں این جی ا وز سے مد د حاصل کرنے کی کوشش کی جائیگی،یہ بالکل ہی دو عناصر کا اتحاد ہے ،اس میں جمعیت علمائے اسلام ،ن لیگ ، سول سوسائٹی کے لبرل ایلی منٹ شامل ہونگے ،آپ سوشل میڈیا پر ایک طوفان دیکھیں گے ،الیکشن کمیشن کا ہنگامہ اس کی ایک تمہید ہے ،اصل ہنگامے بعد میں ہونگے ،ریاستی اداروں میں نقب لگا کر ان کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی،یہ منصوبہ کسی صورت کامیاب نہیں ہوگا،یہ پاکستانی عوام کی امنگوں کیخلاف ہے ، انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں سارے ادارے ایک پیج پر ہیں،جب تک فوج اس منصوبے میں شریک نہ ہو، یہ پروان نہیں چڑھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان وزیر اعظم بن سکتے ہیں اور نہ حسین ہارون اور نہ ہی مریم یا بلاول بن سکتے ہیں،یہ ملک بھارت کی گود میں نہیں جائیگا ،پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات ختم نہیں کرے گا،دوسری خبر یہ ہے کہ پنجاب میں سول سروس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا ارادہ ہے ،چیف سیکرٹری اور ا ٓئی جی ، دو کمشنر،پانچ ڈپٹی کمشنر ز اور چھ سیکرٹری تبدیل ہونگے ،تجویز یہ ہے کہ کلیم امام کو آئی جی پنجاب بنا دیا جائے ،یوسف نسیم کھوکھر جو کہ پہلے چیف سیکرٹری رہے ہیں، ان کو چیف سیکرٹری بنا دیا جائے ،کہا جارہا ہے کہ ان کی پرفارمنس بہتر تھی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا پی ڈی ایم سے حکومت کو سختی سے نمٹنا چاہئے ، عمران خان نے غلطیاں تو بہت کی ہیں مگر پاکستان کے عوام روز روز کی ہنگامہ آرائی اورروز
حکومتوں کی تبدیلی نہیں چاہتے ،اگر تبدیلی ہونی ہے تو آئینی طریقے سے ہونی چاہئے ،عمران خان نے بھی تو حکومت گرانے کی کوشش کی تھی مگر پھر کیا ہوا تھا،اب آر یاپار کا مرحلہ آگیا مگر میرے خیال میں پار نہیں ، آر ہی ہوگا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن کی حلف برداری تقریب کے موقع پر واشنگٹن اور گردو نواح میں تین ڈویژن فوج ہے ،وہاں پر 20ہزار نیشنل گارڈز تعینات کئے گئے ہیں،20تک سرکاری عمارتوں پر حملے کا خطرہ ہے ،انتقال اقتدار کے بعد حکومت کی کارکردگی سے حالات پرامن ہوسکتے ہیں،جوبائیڈن نے بہت سے فیصلے کررکھے ہیں اور
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وہ آتے ہی ان کا اعلان کرے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تونسہ سے 12کلو میٹر دور جنگل کی زمین ہے ،اس پر 2003سے میر بادشاہ قیصرانی ن لیگ کے سابق ایم پی اے ہیں، انہوں نے قبضہ کیا ہوا ہے ،ان پر الزام یہ ہے کہ وہ عثمان بزدار کے رشتے دار ہیں،میں نے سرکاری ترجمان سے بات کی ،اس نے مجھے ایک نوٹیفکیشن بھیجا ہے اور یہ تمام افسران کو بھی عثمان بزدار کی طرف سے بھیجا گیا ہے کہ اگر کوئی میری رشتہ داری کا دعویٰ کرے اور وہ کوئی ناجائز کام کہے تو بالکل نہ کریں۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کورونا کی صورتحال بد تر ہورہی ہے اور سب سے بری صورتحال سندھ میں ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں