لاہور(آئی این پی ) احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے لیگی رہنما کو 14 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان سے نیب آفس میں اہلیہ اور وکلا کو ملاقات کی اجازت دے دی۔ جمعر ات کو لاہور کی احتساب عدالت کے ایڈمن جج
جوادالحسن نے کیس کی سماعت کی۔ نیب حکام نے عدالت سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ 23 جون 2020 کو انکوائری کا آغاز کیا گیا۔ جس پر خواجہ آصف نے کہا 2018 میں پہلی پیشی نیب پنڈی میں بھگتی، نیب حکام اپنی تاریخ درست کریں، 2020 میں میرے خلاف کوئی کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا، کیس بے بنیاد ہے، میرے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔۔۔۔
مجھ سے کوئی استعفیٰ نہیں لے سکتا، عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ پیدا ہونے کا دعویٰ
اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا ہے کہ جب یہ بات باہر آئی کہ خواجہ آصف نے الیکشن کے دوران آرمی چیف کو فون کیا تھا تو عمران خان بہت غصے میں آ گئے تھے۔وہ پہلے ہی خواجہ آصف کو پارلیمنٹ میں نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔عثمان ڈار نے جعلی ڈگری کے معاملے میں خواجہ آصف کے خلاف لاکھوں روپے لگایا۔عمران خان اور ان کی کمپنی کو احساس ہوا کہ خواجہ آصف صاحب تو ہار چکے تھے۔خواجہ آصف نے جو بات کی تھی کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے وہ آج تک پی ٹی آئی کو نہیں بھولی۔عثمان ڈار بھی عمران خان کے قریبی ہیں۔انہوں نے عمران خان کو کہا کہ دیکھیں ہمارے ساتھ کیا ہوا یہ تو ہار گئے تھے۔عمران خان کے دل میں اسی وقت بات آ گئی تھی کہ خواجہ آصف ہار گئے تھے اور انہیں کچھ پاوور فل لوگوں نے جتوایا۔اس معاملے کے بعد عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ پیدا ہوئی اور انہوں نے مختلف بیانات دینا شروع کیے اور کہا کہ مجھ سے کوئی استفعیٰ نہیں لے سکتا۔رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کی گرفتاری پر وزیراعظم ہاؤس میں جشن کا سماں ہے۔واضح رہے کہ نیب نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء خواجہ آصف کو اسلام آباد سے احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ پارلیمانی لیڈر ن لیگ خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہ۔ خواجہ آصف اسلام آباد میں
سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کے گھر کے باہر موجود تھے کہ نیب حکام نے انہیں گرفتار کرلیا ۔بتایا گیا کہ خواجہ آصف کے وارنٹ گرفتاری چیئرمین نیب کے دستخط سے جاری ہوئے۔ خواجہ آصف کو گرفتاری کے بعد نیب راولپنڈی کے دفتر میں منتقل کردیا گیا۔ نیب راولپنڈی میں طبی معائنہ کیا جائے گا۔آج صبح بدھ کو احتساب عدالت سے خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ لیا جائے گا۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کو اسی کیس میں گرفتارکیا گیا ہے جو پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈار نے ان پر کیا تھا۔ عثمان ڈار کے اسی کیس پر خواجہ آصف کو اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت بحال کی تھی۔ خواجہ آصف دبئی سے حاصل 22 کروڑ روپے کی آمدن کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں