اسلام آباد(این این آئی) حکومتی شخصیات کو بھی معافی نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم بحران میں ملوث آئل کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاہے۔ کہ بحران میں ملوث افراد، اداروں اور کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں پٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر طویل بحث کے بعد۔ وزیراعظم عمران خان نے انکوائری رپورٹ کی سفارشات کا جائزہ لینے کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔
جس میں شفقت محمود، شیریں مزاری اور اسد عمر شامل ہیں۔ انکوائری رپورٹ پر کیا ایکشن لیا جائے، اس پر 3 رکنی کمیٹی سفارشات تیار کرے گی۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا۔ کہ بحران میں ملوث افراد، اداروں اور کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔وفاقی کابینہ اجلاس میں بعض وفاقی وزراء کی جانب سے انکوائری رپورٹ پر شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ۔اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ جس قانون کے ذریعے کمپنیوں نے ناجائز پیسہ بنایا اسے بدلہ جائے۔
حکومتی شخصیات کو بھی معافی نہیں ملے گی، وزیراعظم کا پٹرولیم بحران میں ملوث کمپنیوں کے خلاف سخت ترین ایکشن
وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور علی زیدی سمیت متعدد وزراء نے سوالات کیے جس پر ندیم بابر وضاحت پیش کرتے رہے، فیصل واوڈا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ تیل سستا ہوا تو پورٹ پر کیوں رکا رہا، جو کمپنیاں ملوث تھیں ان کے لائسنس منسوخ کیوں نہیں کیے گئے۔ علی زیدی کی جانب سے بھی سخت سوالات کیے گئے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔واضح رہے کہ ملک میں پیٹرول کی مہنگی داموں فروخت کے بحران پر وزیراعظم کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے اپنا کام مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی، کمیٹی نے رپورٹ میں اوگرا کو پارلیمنٹ کے ذریعے ختم کرنے اور سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں