اسلام آباد (پی این آئی) میں بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ میں ایک بار پھر واضح کردوں کہ کسی صورت این آراو نہیں دوں گا۔ اپوزیشن مجھے بلیک میل کرکے لوٹی رقم بچانا چاہتی ہے، میں بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا۔ این آراو لینے کیلئے پی ڈی ایم نے بےتحاشہ رقم خرچ کی، وقت ضائع کیا۔ اور لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔انہوں نے ٹویٹر پر پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کے ردعمل میں کہا ۔کہ میں ایک مرتبہ پھر مطلقاً واضح کر دوں کہ کبھی این آر او نہیں دوں گا۔ مزید بلیک میلنگ کےحوالے سے پی ڈی ایم کے آئندہ جو بھی منصوبے
بلیک میلنگ کےحوالے سے پی ڈی ایم کے آئندہ جو بھی منصوبےاور عزائم ہوں میرا پیغام بالکل دوٹوک ہے
اور عزائم ہوں میرا پیغام بالکل دوٹوک ہے۔ لٹیرے جو حربہ چاہیں استعمال کریں، میری حکومت کبھی کوئی این آر او نہیں دے گی۔عمران خان نے مزید کہا کہ افسوس! پی ڈی ایم نے وباء میں اضافے کے دوران بہت سے پیسے۔ وقت اور محنت سے عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر سنگدلی کا مظاہرہ کیا۔ اورثابت کردیا کہ انہیں شہریوں کی صحت و سلامتی کی رتی بھر بھی پرواہ نہیں۔یہ سارے حربے مجھے این آر او کی فراہمی کیلئے بلیک میل کرکے اپنی چوری کی دولت بچانے کیلئے ہیں۔ مزید برآں وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ لیڈر پیغام دیتا ہے گلی گلی دعوت نامے نہیں دیتا۔ جلسے کے بعد ان کی شکست کا وقت شروع ہو جائے گا۔ یہ عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ، یہ اپنی سیاست کو خود ختم کرنے جا رہے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے 126 دن تک دھرنا دیا، ہم کچھ نہیں کر سکے، اگر یہ جلسہ گاہ کی 35 فیصد جگہ بھی نہ بھر سکے تو کس منہ سے اسلام آباد آئیں گے۔اس سے پہلے ایک دن کے نوٹس پر مینار پاکستان پر لاکھوں لوگوں کا جلسہ ہوا تھا، اب چند ہزار لوگ جلسے میں ہیں، یہ میری پریس کانفرنس کے بھی قابل نہیں، عام سے جلسے سے بھی کم لوگ ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا ناکام ترین جلسہ تھا۔ فضل الرحمان کا چہرہ دیکھیں تو ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، انہوں نے جو سوچا تھا اس کے الٹ ہو رہا ہے، جلسوں کی جگہ کا دو ماہ پہلے اعلان کیا گیا تھا پھر بھی لوگ نہیں آئے، ایسا لگ رہا ہے پارٹی نہیں (ن )لیگ کے ایم این ایز بھی غیر مقبول ہو گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں