اسلام آباد(پی این آئی) استعفے دینے کا منصوبہ اپوزیشن کے اپنے ہی گلے پڑ گیا ۔پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعجاز چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پی ڈی ایم کی طرف سے استعفے دینے کی صورت میں آئین و قانون کے تحت ضمنی الیکشن کرانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔حکومت آئین کے تحت ملک میں کوئی سیاسی خلا پیدا نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر شپ نے بتایا ہے۔ کہ پی ڈی ایم کی بڑی جماعتوں کے درمیان استعفوں کے آپشن پر اختلافات ہیں۔پیپلزپارٹی سندھ میں استعفے نہیں دیناچاہتی۔
کیونکہ سندھ کی صوبائی حکومت ختم ہو جائے گی جس کو پی پی پی افورڈ نہیں کر سکتی۔ وزیراعظم عمران خان کسی صورت پی ڈی ایم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔استعفے آتے ہی ضمنی الیکشن کرا دیئے جائیں گے جبکہ حکومت کو جلسے جلوسوں سے کوئی خطرہ نہیں۔اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی طرف سے استعفوں کا آپشن قابل عمل نہیں۔ حکومت کسی بھی صورت کرپٹ رہنمائوں کو این آر او دینے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کے بیس سے زائد ارکان پارلیمنٹ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔جو اس آپشن پر نہیں جا رہے۔دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے دو ناراض
استعفے دینے کا منصوبہ، ڈیڑھ درجن سے زائد ارکان اسمبلی کا حکومت سے رابطہ
ارکان اسمبلی نے استعفے دینے سے انکار کر دیا۔ مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری اور مولانا غیاث الدین نے اپنے موقف میں کہا ہے۔ کہ کسی کے ذاتی مفاد کیلئے استعفے نہیں دے سکتے، مسلم لیگ (ن)قومی مفاد کیلئے استعفے مانگتی تو وقت ضائع کئے بغیر استعفے دیدیتے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سیاسی جماعتوں کا ایسا ٹولہ ہے جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتاہے۔ جو جماعت قومی اداروں کے خلاف ہوگی وہ کبھی قومی مفاد میں کوئی کام کرہی نہیں سکتی،مسلم لیگ (ن)کسی کی ذاتی جاگیر یا خاندانی وراثت نہیں کہ جو مرضی فیصلے کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں