لاہور(پی این آئی )عظمیٰ بخاری نے بھی اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو جمع کروا دیا ۔گزشتہ روز پی ڈی ایم اجلاس میں تمام پارٹیز کےارکین کو 31دسمبر تک اپنے استعفے جمع کروانے کا حکم دیا گیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی جانب سے استعفوں کا سلسلہ جاری ہے. پارٹی کے رہنمائوں نے اپنے استعفے قیاد ت کو جمع کروانے شروع کر دیے ہیں ۔ ن لیگ کی سنئیر رہنما عظمی بخاری نے بھی اپنا استعفیٰ جمع کروا دیا ہے ۔عظمیٰ بخاری نے اپنے استعفے جمع کرواتے ہوئے کہا ہے۔ کہ 2018ءکا الیکشن معلوم اور نامعلوم مخلوق کی جانب سے طے کیا گیا تھا .
دھاندلی ہونے کے باوجود پاکستان مسلم لیگ ن نےقومی 129سیٹیں حاصل کی۔ جبکہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حصے میں صرف 120سیٹیں آئیں ۔ دوسری جانب پی ڈی ایم کے سربراہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے استعفے قیادت کو جمع کرانے میں تیزی آگئی ۔ بعض اراکین مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لا علم نکلے ۔ اراکین قومی سمبلی آغا رفیع اللہ، محمد بشیر ورک ، اراکین صوبائی اسمبلی عظمی بخاری، سمیع اللہ خان ، صہیب احمدبھرت، راحیلہ خادم حسین ، اختر حسین بادشاہ ، محمد صفدر شاکر ، بلال فاروق تارڑ
عظمیٰ بخاری نے بھی اپنا استعفیٰ جمع کر وادیا
عنیزہ فاطمہ اور عزالی سلیم بٹ شامل ہیں ۔ دوسری جانب کئی اراکین اسمبلی مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لاعلم نکلے۔ رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر ،صہیب بھرت، سیف کھوکھر کو استعفے کے طریقہ کار کا علم ہی نہیں ، بلال تارڑ ،عنیزہ فاطمہ سمیت دیگر رولز آف پروسیجر سے لاعلم نکلے۔ کئی ارکان نے ٹائپ شدہ استعفے اسپیکر ز اور قیادت کے نام بھجوائے۔ حالانکہ مستعفی ہونے کے لیے استعفیٰ ہاتھ سے لکھنے کی شرط ہے۔ اورپرنٹ شدہ استعفیٰ قابل قبول نہیں ہوتا۔یادرہے کہ پی ڈی ایم کے 8دسمبر کو ہونے والے سربراہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کو 31دسمبر تک اپنے استعفے قیادت کو جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں