اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کرگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق، سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ جمالی گزشتہ کچھ عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔ جس پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ۔انہیں راولپنڈی کے اے ایف آئی سی ہسپتال میں رکھا گیا تھا۔ حالت خراب ہونے پر انہیں کچھ روز سے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔ تھا تاہم بدھ کی رات انہوں نے اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کردی۔ ان کے بیٹے عمر جمالی نے تصدیق کی ہے
کہ ان کے والد میر ظفر اللہ جمالی انتقال کرگئے ہیں۔خیال رہے کہ کچھ روز پہلے سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی افواہیں سامنے آئی تھیں۔ جس کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کا ٹویٹ کردیا تھا۔ صدرِ مملکت کے ٹویٹ کے بعد مین سٹریم میڈیا نے بھی ان کے انتقال کی خبر چلا دی۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد عارف علوی نے پہلا ٹویٹ ڈیلیٹ کرکے معافی مانگی ۔اور وضاحت کی کہ میر ظفراللہ جمالی وینٹی لیٹر پر ہیں۔
سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالیاور جوگیزئی خاندان کا بلوچستان کو پاکستان میں شامل کرنے میں بڑا کردار تھا
اللہ ظفراللہ جمالی کی مغفرت فرماے اور دنیا میں اچھے کاموں کا خوب بڑھا کر صلہ دے۔آمین
آج کی نسل میں سے بہت کم لوگوں کو اس بات کا علم ہو گا کہ جمالی اور جوگیزئی خاندان کا بلوچستان کو پاکستان میں شامل کرنے میں بڑا کردار تھا۔ نسیم حجازی ظفراللہ جمالی کے بزرگ، تاج محمد جمالی مرحوم کے والد ماجد، میر جعفر خان جمالی کے اتالیق اور مشیر اور تنظیم اخبار کے ایڈیٹر تھے ۔جسے جعفر خان جمالی نے تحریک پاکستان آگے بڑھانے کے لیے کوئٹہ سے جاری کیا تھا۔
، اور جعفر خان جمالی قائد آعظم کے رفیق خاص تھے اور قائد آعظم نے انہیں مسلم لیگ کے بلوچستان میں داخل ہونے کا دروازہ قرار دیا تھا۔ جہانگیر جوگیزئی ان دنوں کوئٹہ میں مجسٹریٹ تعینات تھے اور بلوچ سرداروں کو شاہی جرگہ میں پاکستان کے حق میں ووٹ دینے پہ تیار کرنے میں ان تین شخصیات کا بنیادی کردار تھا۔اللہ سب کو غریق رحمت کرے اور پاکستان کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔آمین
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں