اسلام آباد (پی این آئی) تحریک انصاف کی حکومت ۔نجی ٹی وی پروگرام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے۔ کہ پاکستان کے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے بڑے طاقت ور لوگ چینی کی قیمت کا تعین کرتے تھے۔ لیکن ان پر کوئی دوسری حکومت ہاتھ نہ ڈال سکی۔ ہماری حکومت نے پہلی بار یہ کام کیا۔فردوس عاشق اعوان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی اطلاعات پنجاب پر کوئی کرپشن کیس نہیں۔محکمہ اطلاعات میں کچھ مسائل تھے اور ہمارے ایک دو لوگوں کو ان سے مسئلہ تھا۔ جس کی وجہ سے ان کا تبادلہ کیا گیا تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کیساتھ 10سال پرانا رشتہ ہے ۔اس ان پر کیس کا افسوس ہوا ہے کیونکہ ہم نے بہت عرصہ ساتھ گزارا ہے ۔
جہانگیر ترین کے ساتھ شہباز شریف پر بھی ایف آئی آر
منصور علی نے استفسار کرتے ہوے پوچھا کہ آپ کو وہ میسجز کرتے ہیں لیکن آپ ان کے کسی میسج کا جواب نہیں دیتے ؟جس پر وزیراعظم عمران خا کا کہنا تھا کہ یہ بات چھوڑیں لیکن جو معاملہ ہے وہ یہ ہے کہ جہانگیر ترین اس وقت مشکل وقت سے گزار رہے ہیں ،کیس کا افسوس ہوتا ہے تاہم ان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے اور جہانگیر ترین کے ساتھ شہباز شریف پر بھی ایف آئی آر ہوچکی ہے، مسابقتی کمیشن اور ایف آئی اے میں بھی تحقیقات ہورہی ہیں، چینی کے کارٹیل پر اس طرح پہلی بار کام کیا گیا،ہم تو قانون کے مطابق چل رہے ہیں،اس معاملے میں ہمارے لوگ بھی ہیں اور دوسرے بھی۔
اس سوال پر کہ کیا جہانگیر ترین اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں؟ اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین کے پاس تحریک انصاف کا کوئی عہدہ نہیں ہے جس پر بھی تحقیقات شروع ہوئی ہیں ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی شوگر مافیا تھا تاہم کبھی ان کے خلاف تحقیقات نہیں ہوئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں