ملتان سیاسی رہنمائوں کی گرفتاریاں، اپوزیشن غصے میں آگئی حکومت بوکھلا گئی ایک بار پھر حملہ کر دیا ،اب جلسہ ہو گیا یا نہیں ؟ن لیگ اور بلاول بھٹو نے کارکنوں کو ہدایات جاری کر دیں

اسلام آباد (این این آئی)ملتان سیاسی رہنمائوں کی گرفتاریاں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے عہدیداروں اور کارکنا ن کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے۔ کہ عمران صاحب کی لاٹھی، گولی، گالی کی سرکار نہیں چلے گی۔عمران صاحب ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ تو ہوگا۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ عمران صاحب کیا کورونا نے حکومتی جلسوں کو این آر او دے رکھا ہے؟عمران صاحب کیا کورونا صرف اپوزیشن کے جلسوں میں آتا ہے؟،سکھر میں پی ٹی آئی کی ’’کورونا فری‘‘ تقریب عمران صاحب کے ایک اور’یوٹرن‘ اور جھوٹ کا ثبوت ہے ۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کے لئے جیل، جھوٹے پرچے، لاٹھیاں اور گرفتاریاںہیں، حکومت کو ہر جگہ جلسوں کی آزادی ہے۔ایک ملک میں دو قانون نہیں چلیں گے، عمران صاحب کی فسطائیت کے جانے کا وقت ہوا چاہتا ہے ۔

ملتان سیاسی رہنمائوں کی گرفتاریاں، پی ٹی آئی حکومت کی کاروائیوں کا سلسلہ جاری

انہوں نے کہاکہ بہاولپور، ڈی جی خان اور ملتان ڈویڑن میں پی ٹی آئی حکومت کی بزدلانہ کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔اعجاز اچلانہ، سعد کانجو، قاسم گیلانی سمیت عہدیداروں اور کارکنان گرفتارہونے سے جلسہ نہیں رکے گا۔دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ۔کہ حکومت نے ایک بار پھر حملہ کرکے قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔چاہے کچھ بھی ہوجائے، ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے۔ آصفہ بھٹو زر داری بھی ملتان پہنچ رہی ہیں ،کوفہ کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت ملتان، پنجاب میں ہونے والے پی پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے۔ حکومت نے ایک بار پھر حملہ کیا۔ اور قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنان کو گرفتار کرلیا، چاہے کچھ بھی ہوجائے۔ ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے۔

ملتان سیاسی رہنمائوں کی گرفتاریاں
ملتان سیاسی رہنمائوں کی گرفتاریاں، اپوزیشن غصے میں آگئی حکومت بوکھلا گئی ایک بار پھر حملہ کر دیا ،اب جلسہ ہو گیا یا نہیں ؟

آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کے لئے ملتان پہنچ رہی ہیں

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کے لئے ملتان پہنچ رہی ہیں۔ ملتان میں جلسہ تو ہوکر رہے گا۔واضح رہے کہ قاسم باغ میں جانے کے لئے پولیس کی رکاوٹیں توڑنے پر پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے۔ 30 نومبر کو ملتان قاسم باغ میں جلسے کااعلان کررکھا ہے۔ جس کی میزبانی پیپلز پارٹی کریگی تاہم پنجاب حکومت نے اپوزیشن کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما علی موسیٰ گیلانی کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں گھس آئی تھی۔ اور مبینہ طور پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی۔

گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے قاسم باغ میں زبردستی گھسنے پرپولیس نے 80 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ جس میں سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں عبدالقادر گیلانی۔ موسیٰ گیلانی، ایم پی اے حیدرگیلانی اورقاسم گیلانی پر مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ایف آئی آر میں سات مختلف دفعات لگائی گئی ہیں۔ اور مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ ملتان قاسم باغ میں آنے والی ریلی میں شریک افراد نے توڑ پھوڑ کی۔ 80 سے زائد ڈنڈا بردار افراد نے کرین کے ذریعے پولیس کی جانب سے لگائے گئے بیرئر۔ اور خار دار تاروں کو توڑا، جب کہ 150 نامعلوم افراد نے دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ اور ریلی میں شریک دیگر ڈنڈا بردار کارکنوں نے قلعے پر لگائے گئی پولیس رکاوٹیں توڑ دیں۔

علی قاسم گیلانی کو ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا

دوسری جانب سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی کو ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔علی قاسم گیلانی کو گزشتہ رات ملتان پولیس نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلی نکالنے پر گرفتار کیا تھا۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا کہ علی قاسم گیلانی نے کورونا کی خلاف ورزی کی ۔اور عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔مراسلے میں کہا گیا کہ علی قاسم گیلانی قاسم اسٹیڈیم میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، جس کی اجازت نہیں ہے۔حکومتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جلسہ کرنا کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی ہے۔ علی قاسم گیلانی لوگوں کو جلسے کے لیے اکسا رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں