حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات کامیاب، فیض آباد دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت کیساتھ مذاکرات کامیاب، مذہبی جماعت کا دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھیجے گئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری مظاہرین کو دھرنے کے اختتام کیلئے راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد میں دھرنا

دینے والی مذہبی جماعت اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مذہبی جماعت کیخلاف طاقت کا استعمال کرنے کی بجائے مذاکرات سے معاملہ حل کرنے کی کوشش کی۔ وزیراعظم کی جانب سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کو دھرنے کی قیادت کرنے والے رہنماوں کے پاس مذاکرات کیلئے بھیجا گیا۔وفاقی وزیر دھرنا منتظمین کو دھرنا ختم کرنے کیلئے راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔دھرنا ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کچھ دیر میں ہوگا جس کے بعد مظاہرین گھروں کو لوٹ جائیں گے۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو مذہبی جماعت کیخلاف آپریشن کرنے سے روکا۔ حکومتی بڑے گروپ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا تھا کہ مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے تاہم اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو کہا کہ مذہبی جماعت کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے جائیں۔بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہوئے 48 گھنٹے ہوجائیں گے، یہاں پر مذہبی جماعت کا ایک بڑا اجتماع راولپنڈی سے آیا،شرکاء اور پولیس کے درمیان ساری رات جھڑپیں ہوتی رہیں، جس پر موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی تھی۔ کہا گیا کہ صبح تک انٹرنیٹ سروس بحال ہوجائے گی۔ جھڑپوں میں پولیس اور مظاہرین دونوں جانب زخمی ہوئے۔لیکن حکومت کی طرف سے کل اور آج سارا دن کوئی ردعمل یا بیان سامنے نہیں آیا۔وزیراعظم کے یہ ساری صورتحال نوٹس میں تھیں۔ مظاہرین ریڈزون سے دوتین کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ جبکہ پیر کی شام کو سامنے آنے والی خبر میں ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے مذہبی جماعت کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے فیصلے کی توثیق کی۔ فیصلہ کیا گیا کہ مذہبی جماعت کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں گے، مذاکرات کی ناکامی پرپولیس اور انتظامیہ کو آپریشن کرنے کا اختیار دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں