اسلام آباد(پی این آئی)امریکا میں صدارتی انتخاب کی پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا سلسلہ جاری ہے جس میں ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہورہا ہے۔امریکی صدارت پر براجمان ہونے اور وائٹ ہاؤس کا مہمان بننے کے لیے صدارتی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق
ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 237 اور ری پبلکن امیدوار امریکی صدر ٹرمپ نے اب تک 210 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔ریاست فلوریڈا، ٹیکساس، جارجیا، پنسلوانیا، اوہائیو اور وسکونسن میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے جب کہ اریزونا،نیو میکسیکو، منی سوٹا اور نیوہیمپشائرمیں بائیڈن آگے ہیں۔ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 29 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے نیویارک سے میدان مار لیا ہے اور کولوراڈو سے بھی 9 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔ دوسری جانب پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور اب تک 50میں سے 31امریکی ریاستوں کے متوقع نتائج جاری کر دئیے گئے ہیں ، جو بائیڈن کی 14 ریاستوں میں جیت متوقع ہے۔ ان ریاستوں میںورمونٹ، ڈیلاوئیر، میری لینڈ، میساچیوسٹس، نیو جرسی، نیو یارک، کنکٹیکٹ، کولوراڈو، نیو میکسیکو، نیو ہیمپشائر، الینوائے، کیلیفورنیا، اوریگن، واشنگٹن، اور واشنگٹن ڈی سی شامل ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کی کل 17 ریاستوں میں جیت متوقع جن میں انڈیانا، کنٹکی، اوکلاہوما، ٹینیسی، مغربی ورجینیا، آرکنساس، جنوبی ڈکوٹا، شمالی ڈکوٹا، الاباما، جنوبی کیرولینا، نیبراسکا، نیبراسکا تھرڈ ڈسٹرکٹ، یوٹاہ، میزوری، کنساس، وئیومنگ، مسی سسیپی دیگر ریاستیں کڑے مقابلے یعنی سوئنگ سٹیٹس شامل ہیں۔۔دریں اثناسماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ ٹویٹر نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 2020 کے نتائج کے حوالے سے جیتنے والے امیدوار کا نام سرکاری طور پر اعلان کرنے کے سلسلے میں صرف سات میڈیا پلیٹ فارمز پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔اس فہرست میں چھ ٹی وی چینلزاورایک نیوزایجنسی شامل ہے ،ٹویٹر نے اس سے پہلے کہا تھا کہ وہ اس بات کا مطالبہ کرے گا کہ یا تو ریاست میں انتخابی ذمے داران یا پھر ذرائع ابلاغ کے جن سرکاری قومی اداروں کو نتائج کے اعلان کی اجازت دی گئی ہے، وہ ٹویٹس پر نتائج جاری ہونے سے قبل جیتنے والے امیدوار کا اعلان کریں۔اگر ٹویٹر پر کسی رپورٹر یا صارف نے منتخب ذرائع میں سے کسی کا حوالہ دیے بغیر نتائج کے حوالے سے ٹویٹ کی تو اس ٹویٹ کو بلاک کر دیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں