کوئٹہ (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ منتخب جمہوری حکومت کے خلاف دھرنے اور انتخابات میں دھاندلی کے پیچھے فوج نہیں، بلکہ چند کردار ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ جلسے میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ فوج کیخلاف نہیں ہیں، فوج
ہماری عزت ہے۔ فوج کا ادارہ ہمارے لیے مقدم ہے۔میں ہر پاکستانی کو کہوں گا کہ فوج کی عزت کرو۔ انتخابات میں دھاندلی اور عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت لانے کے سوالوں کے جواب فوج کا ادارہ نہیں بلکہ چند افراد دیں گے، انہوں نے کہا کہ میں فوج سے ان سوالات کے جوابات نہیں مانگ رہا، میں عمران خان کو لانے والوں سے جواب مانگ رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری جنگ عمران خان سے ہے ہی نہیں، میں تو اس نظام کے دشمنوں کیخلاف بر سر پیکار ہوں۔میرے سوالات کے جوابات پاک فوج نہیں دے گی بلکہ کچھ لوگ ہیں جن کو میں بے نقاب کرتا رہوں گا۔ میں ان لوگوں کے نام اس لیے لیتا ہوں تاکہ پاک فوج کی وردی پر کوئی چھینٹا نہ پڑے ۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان ٹی وی پر بیٹھ کر دھکیاں دے رہے ہیں، ان کو کہنا چاہوں گا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر باتیں کرنے یا دھمکیاں دینے سے آپ اور آپ کے ساتھی بچ نہیں سکیں گے۔اتنا بڑا جلسہ دیکھ کر میرا یقین اور بھی پختہ ہوگیا ہے ،انشاء اللہ اب ووٹ کی عزت کوئی پامال نہیں کر سکے گا ،پامال کر نا تو دور کی بات ہے ،انشا اللہ اب ووٹ کی عزت کی طرف کوئی میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ جو جذبہ گوجرانوالہ اور کراچی میں دیکھا وہی جذبہ کوئٹہ میں دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی تقدیر بدلنے کیلئے ابھ اٹھ کھڑے ہوں ، اللہ انہی کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کے ہر گوشے کے عوام اپنی قسمت بدلنے کیلئے ایک ہی قافلے کا حصہ بن گئے ہیں۔ مجھے اپنے دوست میر حاصل بزنجو کی شدت کی یاد آرہی ہے وہ اپنے والد کی طرح جمہوریت کے سچے اور کھڑے علمدار تھے ، ان کی موت ملک و قوم کیلئے بڑا نقصان ہے وہ ہر فورم پر پوری جرات کے ساتھ اپنا موقف پیش کرتے تھے ، اللہ تعالیٰ خاص رحمتوں سے نوازے ۔انہوں نے کہا کہ محسن داوڑ اورندیم اصغر کو کوئٹہ ائیرپورٹ پر سکیورٹی کے نام پر گرفتار کیا گیا ہے اور کسی نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیا گیا ہے، ہم سب اس عمل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے نام پر اس طرح کے اقدامات ہماری ریاست کو پہلے بھی بد نام کرتے رہے ہیں اور آج بھی کررہے ہیں بے افسوس کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پر جو گزرتی رہی ہے وہ ایک نہایت افسوس ناک کہانی ہے ، مری ، بگٹی ، بزنجو اور دیگر قبائل کے ساتھ جو سلوک کیا جاتا رہا اور اب تک ہورہاہے وہ ہم سب کیلئے انتہائی دکھ اور رنج کا باعث ہے۔انہوںنے کہاکہ غداری کے لیبل ہر ایک شخص کے ماتھے پر چسپاں کر دیا گیا جس نے سر اٹھا کر بات کر نے کی کوشش کی جس کے ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کیا ، وہ صرف اس لئے باغی اور غدار قرار پائے انہوں نے آئینی حقوق کیلئے آواز اٹھائی ، کچھ قتل ہوگئے ، کچھ ہمیشہ کیلئے لاپتہ ہوگئے ان کی قبروں تک کوئی نام و نشان نہیں ہے، گم شدہ افراد کا مسئلہ آج بھی ہے ، ہمارے وطن کے لوگ آج بھی اٹھائے جارہے ہیں ،کچھ کا پتہ نہیں کہ انہیں آسمان کھا گیا یا زمین نکل گئی اور جب ان کے لواحقین کو دیکھتا ہوں تو بے حد تکلیف ہوتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں