اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی اورگندم کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے ہمیں بڑی مارپڑی ہے ‘ اشیائے ضروریہ مہنگی ہونے کی وجہ سے دو سال سے میری راتوں کی نینداڑگئی ہے ‘مجھے بڑی تکلیف ہوئی کیوں کہ عام لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہے ۔ مسابقتی کمیشن کی رپورٹ آگئی ہے ‘اب ہم ایکشن لیں گے ‘ہفتے بھر میں مہنگائی نیچے
آنا شروع ہوجائے گی ‘اب ملک میں اس طرح کی گرانی نہیں آنے دیں گے‘ قوم ساتھ دے۔ مسائل حل کردوں گا‘اپوزیشن کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں ہماری غلطی تھی‘جنرل باجوہکو ان سے ملنا ہی نہیں چاہئے تھا ‘یہ جوزبان استعمال کررہے ہیں فوج کے خلاف ایسا تو دشمن بھی نہیں کرتا۔ نوازشریف کی واپسی کےلئے برطانیہ جانا پڑا تو خود جاؤں گا ، ضرورت پڑی تو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے ملاقات کروں گا‘پوری کوشش ہے نوازشریف کو واپس لا کر جیل میں ڈالیں ، ہم اقتدار میں نہ بھی ہوں یہ واپس آئے تو قوم کو سڑکوں پر نکالوں گا‘ان چوروں کو واپس اقتدارمیں نہیں آنے دوں گا‘الیکشن سمیت ہر چیز کےلئے تیار ہوں۔ این آر او نہیں دوں گا‘نواز شریف نے ہمیشہ ملک کیساتھ غلط کیامگر بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا‘لاہور ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ سات ارب کا ضمانتی بانڈ مانگیں۔ عدلیہ نے ہماری بات نہیں مانی اور شہباز شریف کی گارنٹی لے لی‘سول ملٹری تعلقات خراب کرنے کیلئے اپوزیشن کو اسرائیل سمیت عالمی لابی کی حمایت حاصل ہے ۔ بھارتی میڈیا چوہے نوازشریف کو ہیرو بنا کر پیش کررہاہے ‘سینیٹ انتخابات کےلئے تیاری کر رہے ہیں۔ نواز شریف اور اپوزیشن کے لوگ دشمن قوتوں سے ملے ہوئے ہیں اور جلسوں کے ذریعے فوج اور عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ وہ مجھ سے انہیں این آر او دینے کو کہیں، اپوزیشن والے پہلے میرے پیچھے پڑے تھے اب فوج کے پیچھے پڑ گئے ہیں‘میرا اور آرمی چیف کا ایک ہی مقصد ہے کہ پاکستان بہتر ہو‘آئی جی سندھ کے
اغواء کا سن کرہنسی آتی ہے۔ ایک انٹرویومیں عمران خان نے کہا کہ ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اتنا دباؤ ڈالو کہ یہ ہماری جان چھوڑ دیں ، یہ سارا شور این آر او کےلئے ہے‘شہبازشریف نے نہیں آنا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے بھاگا بھاگا پاکستان آیا ، شہبازشریف کے خلاف ایسے شواہد مل گئے ہیں کہ وہ اب بچ نہیں سکے گا ۔ان کے خلاف دستاویزی ثبوت موجود ہیں‘فیٹف کے معاملے پر
اپوزیشن نے این آراو لینے کےلئے بلیک میلنگ کی لیکن یہ بلیک میلنگ میں ناکام ہوئے تو باپ بیٹی باہر نکلے ہیں‘اپوزیشن کے جلسے سے میری پارٹی کے لوگ بھی گھبرا جاتے ہیں ، میرے نادان دوست بھی گھبرا گئے میں نے کہا کہ جلسے کرنے دو‘یہ پچھلے دروازے سے کن کن سے ملتے ہیں سب رپورٹیں آتی ہیں‘تیس سال سے جو بیوروکریسی نے گند ڈالا کیا بٹن دبا کر ٹھیک ہوجائے گا؟
اپوزیشن جو بھی کرنا چاہتی ہے کرے ہر چیز کےلئے تیار ہوں ، اپوزیشن سڑکوں پر دباؤ ڈالے یا استعفے دے میں تیار ہوں ، دوبارہ الیکشن کرانا چاہتے ہیں تو اس کےلئے بھی تیار ہوں‘یہ بات کچھ اور کر رہے ہوتے ہیں اور اندر سے این آر او مانگ رہے ہوتے ہیں ‘الیکشن دوبارہ ہوئے تو واضح اکثریت لے کر رہوں گا۔ عمران خان کا کہناتھاکہ اسحاق ڈار ،شہبازشریف کا بیٹا باہر بھاگے ہوئے ہیں ،
نواز شریف کے دونوں بیٹے باہر ہیں اور نوازشریف بھی باہر بھاگ گئے ہیں‘ انہیں پتہ ہے یہ جواب نہیں دے سکتے اس لئے بھاگے ہوئے ہیں‘ان سے پوچھو بیٹے کیوں بھاگے تو کہتے ہیں وہ برطانوی شہری ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ معیشت ٹھیک ہورہی ہے اور آہستہ آہستہ سارے مسائل قابو پالیں گے‘ وزیر اعظم نے کہاکہ گندم اور چینی پر ہمیں بڑی مار پڑی ہے اور مجھے بڑی تکلیف ہوئی ہے۔
گھی اور دالیں درآمد کرتے ہیں وہ باہر مہنگی ہوگئی ہیں اس لیے کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔گندم اور چینی کی کمی کا تخمینہ لگانے والے ادارے کام نہیں کرپا رہے تھے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ شوگر ملز نے کہا کہ ہمارے پاس چینی ہے اور حماد اظہر نے جولائی میں جائزہ لیا تو پوری نہیں تھی اور جب ہم نے درآمد کرنا شروع کی تو چینی مہنگی ہوئی، یہ کارٹیل ہے اور اب ہم کارروائی کریں گے اور ان لوگوں کو قریب نہیں آنے دیں گے۔اپوزیشن سے این آر او کے علاوہ ہر معاملے پر بات کرنے کو تیار ہوں کیونکہ مذاکرات کرنا تو جمہوریت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں