لاہور(پی این آئی )سابق وزیراعظم ظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے دورہ امریکہ میںکولن پاول سے وعدہ کیا تھا کہ وہ عراق میں پاکستانی فوج بھیجیں گے، میں نے کولن پاول سے کہا کہ میں اسمبلی کا سربراہ ہوں، پاکستان جا کربات کروں گا۔ اگر ضرورت پڑی تو قوم کی رائے لوں گا اور جو اسمبلی اور ملک کہے گا میں اس پر عمل کروں گا۔نجی ٹی وی سے
گفتگو میںظفر اللہ جمالی سے پوچھا گیا کہ شیخ رشید کس ملاقات کی بات کر رہے ہیں؟۔ جس پر انہوں نے بتایا کہ جو بھی امریکہ جاتاوہ فورسیزن ہوٹل واشنگٹن میں قیام کرتا تھا۔ وائٹ ہائوس میں بھی امریکی حکام سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس میں سارے وفد کے ارکان موجود تھے۔ظفراللہ خان جمالی کے مطابق سیکرٹری آف اسٹیٹ کولن پاول نے مجھے کہا کہ میں صبح ہوٹل آئوں گا۔ وہ اگلے دن آئے اور بیٹھے رہے۔ میں نے پوچھا کہ چائے پینا چاہیں گے، انہوں نے ہاں کردی اورہم نے ان کو چائے پلائی۔انہوں نے کہا کہ میں نے کولن پاول سے کہا کہ اب میںواپس جارہا ہوں، ہمارے صدر کیلئے کوئی پیغام بھیجنا چاہیں گے؟ ۔جب میں جارہا تھا تو صدر مشرف نے میری رہنمائی نہیں کی تھی، بہرحال وہ ان کی ضرورت تھی یا نہیں تھی۔ کولن پاول نے مجھے صرف ایک بات کہی تھی کہ جاکر اپنے صدر سے کہہ دیںکہ آپ نے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا۔ سوال کیا گیا کہ وہ کیا وعدہ تھا جو جنرل مشرف نے کولن پاول سے کیا تھا۔ظفراللہ خان جمالی نے بتایا کہ جب جنرل مشرف امریکہ گئے تھے تو انہوں نے کولن پال سے وعدہ کیا تھا کہ وہ عراق میں پاکستانی فوج بھیجیں گے۔ میں نے کولن پاول سے کہا کہ میں اسمبلی کا سربراہ ہوں۔ وہاں جاکر بات کروں گا، اگر ضرورت پڑی تو قوم کی رائے لوں گا، جو اسمبلی اور ملک کہے گا میں اس پر عمل کروں گا۔انہوں نے وزارت عظمیٰ سے ہٹانے سے متعلق سوال کے جوا ب میں کہا کہ میرے ساتھ جو وزرا ء سمیت کچھ اور لوگ گئے تھے، ان کو موقع مل گیا اور میرے گھر پ ہنچنے سے پہلے انہوں نے کہا کہ ظفراللہ جمالی نے صرف کولن پال سے بات کی ہے اور کسی سے نہیں۔ شیخ رشید بھی اس دورے میں شامل تھے، یہ مجھے نہیں پتہ کہ جنرل مشرف کو شیخ رشید یا کسی اور نے یہ بات بتائی۔سیاسی رہنمائوں پر غداری کے مقدمات سے متعلق انہوں نے کہا کہ ایوب خان کے زمانے میں وہ کہتے تھے کہ فلاں غدار ہے،آج کل نواز شریف کے لوگ غدار ہیں،اگر کسی سے اختلاف ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کریں، کسی کو خواہ مخواہ بے عزت نہیں کرنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں