وزیراعظم عمران خان دنیا میں پہلے نمبر پر آگئے، مسلسل دوسری بار اقوام متحدہ میں تقریر کرکے کونسا اعزاز حاصل کر لیا، امریکی، چینی اور روسی صدور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا ۔ وزیراعظم عمران خان مسلسل دوسری بار اقوام متحدہ میں سب سے زیادہ سنے اور دیکھے جانے والے سربراہ قرار،ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی، روسی صدر پیوٹن، چینی صدر شی جن پنگ اور سعودی کنگ سمیت سب

ویورشپ میں تمام عالمی رہنماؤں کو پیچھے چھوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سب سے موٴثر آواز بن گئے۔ عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے تمام بڑے عالمی رہنماؤں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر وزیراعظم عمران خان کی حالیہ تقریر سب سے زیادہ دیکھی گئی۔وزیراعظم کی تقریر کو اب تک 1لاکھ 69 ہزار افراد دیکھ چکے ہیں۔امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر 1لاکھ 37ہزار ویور شپ کیساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ انڈونیشیا کے صدر جو کوودودو کی تقریر 94ہزار ویور شپ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ہے کہ ایرانی صدر کی تقریر کو اب تک 67ہزار لوگ دیکھ چکے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر 62ہزار ویورز شپ کیساتھ 5نمبر ہے۔ جبکہ روسی صدر کی تقریر 59ہزار افراد اورچینی صدر کی 44ہزار افراد نے دیکھی۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان قوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور گستاخانہ خاکوں کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھاتے ہوئے کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں ، فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے،اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے، ہم اس موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں،ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کابات چیت سے حل ہے، امیر ملک منی لانڈرنگ کرنیوالوں کو تحفظ دیکر انصاف کی بات نہیں کرسکتے،جنرل اسمبلی کوغیرقانونی مالیاتی منتقلی،لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے موثر قانونی فریم ورک تشکیل دینا چاہیے،کرونا نے غریب ممالک کی معاشی حالت کو مزید ابتر کردیا ہے،دنیا میں کوئی محفوظ نہیں ہے ،لاک ڈاؤن سے دنیا میں کساد بازاری ہوئی اور تمام ممالک غریب ہوئے،وبا انسانیت کو متحد کرنے کے لیے ایک موقع تھا ، بدقسمتی سے قوم پرستی، بین الاقوامی سطح پر کشیدگی میں اضافہ ہوا اور مذہبی سطح پر نفرت میں اضافہ ہوا اور اسلاموفوبیا بھی سر چڑھ کر بولنے لگا،ہمارے پیغمبرؐ کی گستاخی کی گئی، قرآن کو جلایاگیا ، یہ سب کچھ اظہار آزادی کے نام پر کیا گیا، دنیا میں بھارت واحد ملک ہے جہاں ریاست کی معاونت سے اسلاموفوبیا ہے اس کی وجہ آر ایس ایس کے نظریات ہیں جو بدقسمتی سے بھارت میں حکمران ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں