اسلام آباد (پی این آئی )مسلم لیگ ن کے صدر و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد عدالت کے باہر موجود لیگی کارکنان نے نیب اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جب کہ اس موقع پر لیگی کارکنوں اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
گرفتاری کے بعد میڈیا نمائندگان نے شہبازشریف سے بات چیت کی کوشش کی لیکن اپوزیشن لیڈر نے اس موقع پر کوئی بات نہیں کی۔نیب ذرائع کا کہنا ہےکہ شہبازشریف کو ٹھوکر نیاز بیگ کے دفتر منتقل کیا جائے گا اور انہیں کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔جبکہ گرفتاری سے پہلے ن لیگ کے صدراور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اپنا موقف پیش کرنے خود روسٹرم پر آئے اور کہا کہ 12 سال ٹیکس ادا کرنے کے باوجود ضمانت میں توسیع کیلئے عدالت کیسامنے کھڑا ہوں، کسی کمپنی سے ایک دھیلا میرے اکائونٹ میں نہیں آیا، اگرایک دھیلا بھی آیا ہو تو میں اپنی درخواست ضمانت واپس لے لوں گا۔ عدالت نے شہبازشریف کی درخواست پر چند گھنٹے سماعت کے بعد ان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی جس پر نیب حکام نے شہبازشریف کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پیشی کے موقع پر شہبازشریف کافی پریشان دکھائے دئیے ، عدالت میں احسن اقبال ، مریم اورنگزیب اور رانا ثنا اللہ بھی موجود تھے ۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی عبوری ضمانت خارج کردی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیاہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں