اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی حکومت نے آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ایڈیشنل آئی جی پنجاب انعام غنی کو صوبے کا نیا آئی جی تعینات کردیا ہے،شعیب دستگیر کو سیکرٹری وزارت انسداد منشیات ڈویژن لگادیا گیا ہے،شعیب دستگیر سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی تعیناتی پر ناخوش تھے
اور دونوں افسران میں اختیارات کی جنگ چل رہی تھی جس پر شعیب دستگیر نے احتجاجاً کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 22کے پولیس افسر اور آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو وفاقی سیکرٹری انسداد منشیات ڈویژن تعینات کیا گیا ہے جبکہ ان کی جگہ پولیس گروپ کے گریڈ 21کے افسر انعام غنی کو آئی جی پنجاب لگا دیا گیا ہے، انعام غنی ایڈیشنل آئی جی پنجاب کے طور پر کام کر رہے تھے۔واضح رہے کہ شعیب دستگیر نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اوردونوں افسران کے درمیان کئی روز سے اختیارات کا تنازعہ چلا آرہا تھا جبکہ شعیب دستگیرصوبے میں بہتر پولیسنگ نہ ہونے کا ذمہ دار سیاسی مداخلت کو قرار دے رہے تھے اور گزشتہ کئی روز سے وہ دفتر نہیں آرہے تھے۔ دوسری جانب ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزداربھی شعیب دستگیر سے ناخوش تھے،شعیب دستگیر نے تمام تر صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیاتھا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں