اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے غیرقانونی اقدام پر چین نے واضح موقف اپناتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو متنازع علاقہ قرار دیا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون کیخلاف علم بغاوت بلند ہو گیا ہے، فاروق عبداللہ و دیگر رہنماوں کا اعلامیہ اہمیت کے قابل ہے ، بھارت کا موقف پٹ
رہا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اندرونی معاملہ تسلیم نہیں کرتی ، بھارتی اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہ ہو گئی ہے۔دفتر خارجہ میں نیوز بریفنگ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کا بیانیہ تھا کہ گھس بیٹھیے آتے ہیں دہشت گردی ہے، پاکستان سے آکر لوگ شرارت کرتے آج اسے کوئی تسلیم نہیں کررہا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انٹرنیشنل کرائسس گروپ جو کانفلکٹ زون پر آزاد رائے رکھتے ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو بڑے پیمانے پر مزاحمت اور ،مقامی قرار دے رہا ہے، ساتھ ہی مطالبہ کررہا ہے کہ 5 اگست 2019 کے اقدامات کو واپس لیا جائے جبکہ یہی بات پاکستانی اور دنیا بھر میں موجود کشمیری بھی کہہ رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون کیخلاف علم بغاوت بلند ہو گیا ہے، فاروق عبداللہ و دیگر رہنماں کا اعلامیہ اہمیت کیقابل ہے جس میں سیاسی جماعتوں نے لاک ڈاون سمیت بھارتی اقدام کی نفی کر دی، بھارت کا موقف پٹ رہا ہے۔ چین نے واضح کہا کہ لداخ پر بھارتی موقف قبول نہیں۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اندرونی معاملہ تسلیم نہیں کرتی۔ شاہ محمود نے کہا کہ کشمیریوں کو آج بھی مسائل کا سامنا ہے، ہزاروں کشمیری بھارتی قید میں ہیں، بھارتی اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کو جنجھوڑا ہے اور ہم کرتے رہیں گے باخبر رکھا ہے اور آئندہ بھی رکھیں گے کہ کشمیر سے متعلق پالیسی کی ناکامی پر بھارتی سرکار سے بعید نہیں کہ وہ کسی جھوٹے فلیگ آپریشن کا ناٹک رچائیں اور حق خود اردایت کی اس سیاسی مزاحمت کو پھر دہشت گردی سے تشبیہہ دینے کی کوشش کریں اور اس کا الزام پاکستان پر لگادیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں