اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں پہلا حکمران لیڈر آیا جس نے آئی پی پیز پر ہاتھ ڈالا ، پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پاکستان پیپلز پارٹی میں تو اتنی ہمت نہیں تھی ۔ نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہاہے کہ اگر کوئی باہر کی فوج مثال کے طور پر
چنگیز خان کی فوج آتی اور بندوق کے زور پر پاکستان سے معاہد ہ کرتی تو اس سے سخت معاہدہ کوئی نہیں ہوتا ۔ انگریز دوبارہ پاکستان پر قابض ہوجائیں تو یہ معاہدے جو پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حکومت نے کئے اور بعد میں ن لیگ حکومت نے کئے، اس سے زیادہ سخت ایک فاتح فوج نہیں کرسکتی تھی جو پاکستان کے گلے میں طوق لٹکارہا۔ان کا کہنا تھ اکہ نوازشریف اقتدار میں آئے تو فوراًانہوں نےبغیر کسی پروسیجر اور آڈٹ کے آئی پی پیز کو 480ارب روپے دیئے ۔عمران خان خان پہلا لیڈر ہے جس نے آئی پی پیز کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالا ہےورنہ تو یہ ہمت نہ تو ن لیگ میں اور نہ ہی پیپلز پارٹی میں آئی ۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ یہ پہلا اچھا قدم ہے کہ ہم ڈالروں سے روپوں میں ادائیگی پر آگئے ہیں ۔ ورنہ تو لین دین سب ڈالر میں ہوتا تھا ۔ حکومت پاکستان کوان سے زیادہ سخت معاہدہ کرنا چاہئے یہ باہر کے نہیں بلکہ یہاں کے سیٹھ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں