لاہور (پی این آئی )سیاسی ہلچل کے اندر کی کہانی باہر آ گئی، طویل خاموشی کے بعدمریم نواز متحرک کیوں ہو گئیں؟ گھر سے نکلنے سے پہلے کس کس لیڈر کو فون کیا؟ شہباز شریف کا اپنی تقریر میں کتنا ذکر کیا؟ نیب کی ایک پیشی نے مریم نواز کو متحرک کر دیا اور ان کی طویل خاموشی ختم ہو گئی مزید برآں بڑے
عرصے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف منظر پر آئے اور انہوں نے اس ایونٹ میں مریم نواز اور دیگر سے رابطہ رکھا کہا جا سکتا ہے کہ کافی عرصے بعد ان کی جانب سے کوئی سیاسی سرگرمی منظر پر آئی ہے۔انہوں نے مریم نواز سے رابطہ رکھا اور بعض ہدایات بھی دیں۔ مریم نواز اچانک ہی سیاسی منظر پر ابھر کرسامنے آئیں اور طویل خاموشی کے بعد ایک طویل پریس کانفرنس کی جس میں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت موجود تھی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریم نواز مقبولیت میں ابھی بھی آگے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن سے رابطہ بھی ایک بڑی سیاسی پیش رفت ہے مولانا فضل الرحمٰن نےموقع غنیمت جان کر بروقت ان کو ٹیلی فون کیا۔مولانا فضل الرحمٰن مسلم لیگ (ن) کی دیگر قیادت سے پہلے ہی نالاں تھے انہوں نے مریم نواز کو اپنا ہم خیال پایا۔منگل والے دن کے ایونٹ میں شہباز شریف نے صرف ایک بیان جاری کرنے کے علاوہ کوئی دیگر سرگرمی نہ دکھائی۔ مریم نواز نے بھی پریس کانفرنس میں صرف ایک بار ان کا سرسری ذکر کیا جبکہ وہ رانا ثناء اللہ ،شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق وغیرہ کے کردار کو سراہتی رہیں۔سوال یہ ہے کہ کیا مریم نواز اب اس طرح فعال اور متحرک رہیں گی؟کیا نواز شریف ان کو اس کی مکمل اجازت دے دیں گے؟ آئندہ ان کاکیا لائحہ عمل ہو گا؟کیا وہ جلسے جلوس کی سیاست کریں گی؟ کہا جا رہاہے کہ مریم نواز اپوزیشن کو اب متحد کرنے اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔وہ اس کانفرنس پر مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اثر انداز اور سرگرم عمل نظرآئیں گی اس سے پہلے وہ اس کانفرنس کے حوالے سے بظاہر لاتعلق نظرآتی تھیں ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا آئندہ پیشی کے موقع پر پارٹی کارکنوں کو دوبارہ جمع ہونے کی کال دی جائے گی؟مسلم لیگ کے بیشتر رہنمائوں کی تجویز ہے کہ آئندہ پیشی سے پہلے مریم نواز کارکنوں سے خطاب کریں اور مختلف شہروں کا دورہ کریں تاہم مریم نواز کا کہناہے کہ وہ اس ضمن میں پارٹی لائن کوفالو کریں گی اور جیسا اعلیٰ قیادت کی طرف سے ہدایت آئے گی اس پر عمل کریں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں