بھارت اور چین کی افواج کے درمیان مذاکرات ناکام، بھارت نے فوج کو ہائی الرٹ کر دیا، چین نے فوجی مشقیں شروع کردیں

نئی دہلی(پی این آئی)بھارت اور چین کی افواج کے درمیان مذاکرات ناکام، بھارت نے فوج کو ہائی الرٹ کر دیا، چین نے فوجی مشقیں شروع کردیں۔لداخ میں بھارت اور چین کی افواج کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ۔ بھارت نے مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا جبکہ چین نے بھاری جنگی سازوسامان بھارتی سرحد پر پہنچا دیا۔

چینی پیپلز لبریشن آرمی نے میزائلوں کے تجربے اور فوجی مشقیں شروع کردی ہیں جبکہ مزید فوجی دستے بھی بھارتی سرحد کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔ بھارت اور چین کے لداخ میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے دونوں ممالک کی فوجیں ہائی الرٹ ہیں ۔ چین کیساتھ سرحدی جھڑپوں میں بھارت کے 47 فوجی ہلاک ہوگئے ، کل تک 20 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی اور اب اطلاعات ہیں جانی نقصان زیادہ ہے اور 47 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لداخ میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر بوکھلاہٹ کا شکار مودی سرکار نے کل ا ٓل پاٹیز کانفرنس بھی بلالی۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہنا تھا بھارت امن چاہتا ہے لیکن کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کی اہلیت بھی رکھتا ہے ۔ وزیر اعظم مودی ، وزیر داخلہ اور 15 ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے وزرائے اعلی نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کیلئے دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔قبل ازیں وزیرِ دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا 20 انڈین فوجیوں کی ہلاکت پریشان کن اور تکلیف دہ نقصان ہے ۔انڈین حکام نے جھڑپ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے نام اور دیگر تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ مرنیوالوں میں کرنل، تین نائب صوبیدار، تین حوالدار، ایک نائیک اور 12 سپاہی شامل ہیں۔ بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے پٹھانکوٹ فوجی سٹیشن کا دورہ منسوخ کرکے نئی دہلی میں بھارتی وزارت دفاع پہنچ گئے ۔ وزیرِ دفاع راجناتھ سنگھ نے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور مسلح افواج کے تینوں شعبوں کے سربراہان سے بند کمرے میں ملاقات کی۔ عجلت میں بلائی گئی میٹنگ میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران گلوان وادی میں پیش آئے واقعہ پر مشاورت کی گئی اور آئندہ حکمتِ عملی کے بارے میں اہم فیصلے لیے گئے ۔بھارت میں چین کیخلاف علامتی مظاہرے کیے گئے جبکہ چینی صدر کی تصاویر بھی نذر آتش کی گئیں۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لیجیان نے کہا چین مزید تنازعات اور جھڑپیں نہیں چاہتا۔ صورتحال اب مستحکم اور قابو میں ہے ۔ بعدازاں چینی وزیرخارجہ وانگ ای اور بھارتی وزیرخارجہ سبرامنیم جے شنکر میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔ چینی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا بھارت گلوان واقعات کی مکمل تحقیقات کرائے اور ذمہ داروں کو سخت سزا دے ۔انہوں نے کہا بھارت سرحدی خلاف ورزیاں بند کرے اور دوبارہ ایسا کوئی واقعہ نہ ہونے کو یقینی بنائے ۔ بھارت چین کی علاقائی خودمختاری کے عزم کو ہلکا نہ لے اور موجودہ صورتحال کو غلط رخ نہ دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں