اسلام آباد (پی این آئی) جہاں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ان علاقوں کو بند کردینگے، وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کے دوران کہا ہے کہ کورونا کہیں نہیں جارہا، عوام احتیاط کریں ورنہ اپنا ہی نقصان ہوگا، کم از کم اس سال تو ہمیں وائرس کے ساتھ گزارا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں وائرس تیزی
سے پھیل رہا ہے ان علاقوں کو بند کردینگے،پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ کورونا وائرس پھیلےگا، ہماری انتظامیہ اور پولیس پر بہت دباؤ ہے، کچھ شعبے بند رہیں گے باقی سب کھول رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ پیسے والے لوگ تو ایس اوپیز پر عمل کررہے ہیں لیکن عام آدمی کا کورونا کے حوالے سے مختلف رویہ ہے، اس حوالے سے ٹائیگرفورس کے رضاکار لوگوں میں شعور دیں گے کہ کس طرح کورونا کےساتھ رہنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ کھولنا چاہیے، کیوں کہ بعض علاقوں میں گرمیوں کے تین سے چار مہینے ہی سیاحت ہوتی ہے اور کاروبار چلتا ہے، اگر یہ وقت لاک ڈاؤن میں نکل گیا تو ان علاقوں میں غربت مزید بڑھ جائے گی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس میں ہی قومی رابطہ کمیٹی نے ملک میں ہفتہ اور اتوار کو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جمعہ کو بھی دکانیں کھلی رکھی جائیں گی، مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے سے متعلق اوقات کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعہ کو بھی دکانیں کھلی رکھی جائیں، جبکہ لاک ڈاؤن صرف ہفتہ اور اتوار کو ہوا کرے گا۔ یعنی ہفتہ اور اتوار کو دکانیں اور مارکیٹس بند رکھی جائیں۔ مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے سے متعلق اوقات کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔اسی طرح اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو فوری واپس لانے کا حکم جاری کردیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں