لاس اینجلس (پی این آئی)امریکہ میں سیاہ فام نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، ہنگامے قابو سے باہر، 25 شہروں میں کرفیو نافذ، فوج تعینات کر دی گئی،امریکہ کوروناکی تباہ کاریوں کے دوران ایک نئی مصیبت میں پڑگیا۔ سیاہ فام شخص کی ہلاکت کیخلاف پرتشدد مظاہرے 30شہروں تک پھیل گئے،ڈیٹرائٹ میں19سالہ
نوجوان گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا،حالات سنگین ہونے کے باعث 25 سے زائد شہروں میں کرفیو نافذ کرکے فوج تعینات کردی گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس تشدد سے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف ملک گیر احتجاج جاری ہے۔ ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل کر احتجاج کررہے ہیں اوراس دوران پولیس موبائل سمیت کئی گاڑیوں اور دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔ جگہ جگہ دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں اور افراتفری کے مناظر ہیں۔پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہیں۔ جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ پورے امریکا میں جاری ہے اوراس دوران لوٹ مار بھی ہورہی ہے۔ مشتعل افراد نے بہت سی دکانوں کے شیشے توڑ کرانہیں لوٹ لیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 1400 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکرلیا۔امریکا کے جن شہروں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے ان میں بیورلی ہلز،لاس اینجلس،سان فرانسسکو ، ڈینور، میامی، اٹلانٹا، شکاگو ،لوئس ول ،منیپولیس ،سینٹ پال ،رینو ،روچسٹر، سنسناٹی ،کولمبس،کلیو لینڈ ،ڈیٹن ،ٹولڈو،یوجین، پورٹلینڈ ،فلاڈیلفیا ،پِٹسبرگ ،چارلسٹن ،کولمبیا ،نیش ول ، سالٹ لیک سٹی ،سیئٹل اورملواکی شامل ہیں۔ادھر امریکی دالحکومت واشنگٹن میں احتجاج جاری ہے،بعض مظاہرین نے رکاوٹیں عبورکرکے امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی جو پولیس کی بھاری نفری نے ناکام بنادی تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور انہوں نے کہا کہ مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئےتو انہیں خونخوارکتوں،سیکیورٹی اہلکاروں کاسامنا کرنا پڑیگا۔اس بیان سے مظاہرین میں شدید اشتعال پھیل گیا اورانہوں نے اسے اپنے لیے ایک چیلنج سمجھتے ہوئے وائٹ ہاؤس پر دھاوا بولنے کا عزم کیا ہے۔ ان ہنگاموں کی کوریج کے دوران بہت سے صحافی بھی ربڑ کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے ہیں۔عالمی میڈیا کے مطابق ڈیٹرائٹ میں کار جلانے پرشہری نے ہجوم پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک 19سالہ نوجوان ہلاک ہوگیا،پولیس کے مطابق نیویارک میں بھی ایک نوجوان لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔خیال رہے یہ مظاہرے اس وقت پھوٹے جب منیپولس میں جارج فلائیڈ نامی ایک سیاہ فام شخص کی گردن کو پولیس اہلکار نے نو منٹ تک اپنے گھٹنے تلے دبائے رکھا جس سے بعد میں اس کی موت واقع ہوگئی، ان دردناک لمحات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی جس کے بعد ملک گیراحتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔پولیس افسر ڈیرک شوین کو نہ صرف عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے بلکہ ان پر فرد جرم بھی عائد کردی گئی ہے۔دوسری جانب امریکی ٹی وی کے مطابق مینیسوٹا میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث پولیس افسر ڈیرک شوین کی بیوی کیلی شوین نے اپنے شوہر کی حرکت 10سالہ شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور طلاق کے لئےعدالت میں درخواست دے دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں