اسلام آباد(پی این آئی)عید الفطر کل منائی جائے گی، آج شام چاند واضح نظر آ جائے گا، فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں اعلان کر دیا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ 22 مئی کی رات شوال کے چاند کی پیدائش ہوچکی ہے، آج غروب آفتاب کے بعد دوربین سے چاند واضح نظر آجائے گا، کل
ملک بھر میں عیدالفطر ہوگی۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بتایا کہ 22مئی کی رات 10 بج کر 39منٹ پر شوال کے چاند کی پیدائش ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سانگھڑ، بدین، ٹھٹہ، جیوانی، پسنی میں چاند 7 بج کر 36 منٹ سے 8 بجکر 15منٹ تک دیکھا جاسکتا ہے ،ان مذکورہ علاقوں میں چاند کی عمر 20 گھنٹے کی ہوگی۔وزارت سائنس وٹیکنالوجی پاکستان کے مطابق کل پاکستان میں عیدالفطر ہوگی، جبکہ پشاور میں تو آج بھی چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے مذہبی تہواروں سے متعلق چاند ہمیشہ متنازع رہتاہے ،1974 میں رویت ہلال کمیٹی بنی، امید تھی مسئلہ حل ہوگا، مگر رویت ہلال کمیٹی خود ہی ہمیشہ تنازعات کا شکار رہی، مذہبی تہوار کو تنازعے کی بجائے یکجہتی کا مرکز ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چاند دیکھنے سے ٹیکنالوجی کا تعلق نہ ہونے کی بات کو میں مسترد کرتا ہوں، دنیامیں چاند دیکھنا کوئی مسئلہ نہیں ہے، آنے والے وقت میں لوگ چاند پر عید منائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی اور مسجد قاسم خان کے اعلانات الگ الگ ہوتے ہیں، یہاں رمضان اور شوال کے چاند پر ہمیشہ تنازعہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں علم حاصل کرنے کی جستجو کی تعلیم دیتاہے اور علم کے حساب سے چاند کو زمین کے گرد چکر مکمل کرنے میں 29دن سے کچھ زیادہ وقت لگتا ہے ۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مذہب علم اور عقل کی تلقین کرتا ہے، سائنس کی ترقی سے چاند دیکھنا آسان ہوگیا ہے، یہ کہتے ہیں عینک سے چاند دیکھنا حلال ہے دوربین سے نہیں جبکہ عینک بھی ٹیکنالوجی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس دور میں دنیامیں چاند دیکھنا کوئی مسئلہ نہیں،سورج کی روشنی میں چاند نظر نہیں آتا ،سورج غروب ہونے اور چاندنکلنےمیں 38منٹ کا فرق ہونا چاہیے ، چاند کی اونچائی56 ڈگری ہونی چاہیے جبکہ چاند نظر آنے کا کم سے کم زاویہ 9ڈگری کا ہونا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں چاند دیکھنے کی 8 رسد گاہیں ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے تجاویز وزیراعظم آفس کو بھجوا دی ہیں، جو وزیراعظم عمران خان فیصلہ کریں گے ہم فالو کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں