اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم کی قائم کردہ 10 لاکھ ٹائیگر فورس پیر کے روز سے سرگرم ہو جائے گی، اعلان کر دیا گیا،وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے بتایا ہے کہ پیر سے پورے پاکستان میں ٹائیگر فورس اپنا کام شروع کردے گی، وزیراعظم عمران خان 10 لاکھ ٹائیگر
فورس کے نوجوانوں سے خطاب کریں گے۔عثمان ڈار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پورے پاکستان سے ٹائیگر فورس کے 10 لاکھ رضاکار رجسٹر ہوئے تھے، 10لاکھ جوان سٹیزن پورٹل ایپ سے رجسٹر کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ پیر سے پورے پاکستان میں ٹائیگر فورس اپنا کام شروع کردے گی، 4ہزار370 یوٹیلٹی اسٹورز اور 1000 سے زیادہ فرنچائزز پر ٹائیگر فورس کے جوان موجود رہیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ سے کوئی جواب نہیں آیا کہ ڈپٹی کمشنرز ٹائیگر فورس کیساتھ مل کر کام کریں گے یا نہیں، خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان میں ٹائیگر فورس اگلے ہفتے سے کام شروع کردے گی۔معاون خصوصی عثمان ڈار نے بتایا کہ ٹائیگر فورس کے ہیلتھ ورکرز کو اسپتالوں میں تمام حفاظتی سامان دیا جائے گا، مساجد میں ٹائیگر فورس کے جوان موجود رہیں گے اور ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سٹیزن پورٹل سے رجسٹرڈ جوانوں کو کوڈ دیا جائے گا تاکہ ان کو چیک کیا جاسکے، جو ٹائیگر فورس قوانین کیخلاف ورزی کرے گا اس کو فورس سے نکال دیا جائے گا، ٹائیگر فورس کو 40 منٹ کا ٹریننگ سیشن بھی دیا جائے گا۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سندھ گورنمنٹ نے ٹائیگر فورس سے متعلق متنازع باتیں کیں، مراد علی شاہ سے درخواست ہے کہ ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن کرائی جائے تاکہ کام شروع ہو۔عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور آزاد کشمیر کی جانب سے تعاون نہیں کیا جا رہا، اگرسندھ اور آزاد کشمیر سے ٹائیگر فورس کے ساتھ تعاون نہ کیا گیا تو وزیراعظم ان کا فیصلہ کریں گے۔پریس کانفرنس کے دوران عثمان ڈار نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ احساس پروگرام میں گڑبڑ ہے، اپوزیشن نے ماضی میں زلزلہ اورسیلاب سے کمایا ہے اس لیے ٹائیگر فورس پر بھی بات کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن سے پریشان حال غریبوں کو گھر پر کھانا پہنچانے اور اس وائرس کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں پر مشتمل کورونا ریلیف ٹائیگر فورس تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں