لاہور(پی این آئی)گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب کورونا کے لحاظ خطرناک صوبہ بن گیا، ڈاکٹر یاسمین راشد کورونا کیسز سے متعلق حقائق چھپا رہی ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد تسلیم کر چکیں کہ مئی میں ہلاکتیں ہوں گی۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے عہدیدار ڈاکٹر سلمان حسیب نے دیگر صوبائی عہدیداروں کے
ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد پر الزام عائد کیا ہے کہ وزیرصحت کورونا کیسز کے حقائق چھپا رہی ہیں۔پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ صوبہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں ایک فرد واحد کی خاطر پورے پنجاب میں قیاس پھیلا ہوا ہے۔ گرینڈ الائنس کا مطالبہ ہے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے، لیکن پنجاب حکومت عملی طور پر لاک ڈاؤن کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی۔جس کی وجہ سے کیسز بڑھ رہے پیں۔ پنجاب کورونا کے لحاظ سے خطرناک صوبہ بن گیا ہے۔وزیر صحت خود کہہ چکی کہ مئی میں پنجاب میں کورونا سے ہزاروں ہلاکتیں ہوں گی۔ عثمان بزدار اور ان کی سرکار کورونا کے خلاف نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔جو ایکسپوسنٹر جیسے نااہل منصوبے کو ہسپتال ڈکلیئر کررہے ہیں۔ بلکہ اس کو ووہان سٹی کے برابر کا ہسپتال ڈکلیئر کررہے ہیں۔جس ہسپتال میں دو ڈرپ نہیں لگ سکتیں، اس کو ہسپتال کہہ رہے ہیں۔لہذا حکومت سے لاک ڈاؤن کا مطالبہ بے وقوفی ہے۔ دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کردیں۔ ملک میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 13,328، ایکٹو کیسز کی تعداد 10018 تک پہنچ گئی۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 605 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ این سی او سی کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 5446 تک پہنچ گئی، سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد 4615 ،خیبر پختونخوا میں 1864، اسلام آباد میں 245 ، بلوچستان میں 781 ، گلگت بلتستان میں 318 اور آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 59 ہوگئی۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں 163 مزید افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے، ملک بھر میں اب تک 3029 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہوگئے۔ کورونا وائرس سے موت کے منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 281 تک پہنچ گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 12 اموات ہوئیں۔ سندھ میں81، پنجاب میں 83، کے پی کے میں 98 مریض ، اسلام آباد اورگلگت بلتستان میں 3,3 اور بلوچستان میں 13 مریض کورونا وائرس کے باعث جان بحق ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں