لاہور (پی این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کل پیر سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز کردیا جائے گا، اسمارٹ لاک ڈاؤن سے35 لاکھ چھوٹی صنعتوں اور کاروباری سرگرمیوں کو فائدہ ہوگا، کل سے چھوٹی صنعتوں کیلئے امدادی پیکج کے پہلے مرحلے کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے
پروگرام میں موجودہ ملکی اور سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم محدود ٹیسٹ کررہے ہیں۔پچھلے 10سے 12 روز میں کیسز کی تعداد بڑھی کیونکہ ٹیسٹنگ بڑھائی گئی ہے۔ پچھلے 10 روز میں ویٹی لیٹرز پرموجود مریض اسٹیبل ہیں۔ ویٹی لیٹرزکی تعداد آیندہ چند روز میں بڑھ جائےگی۔ وینٹی لیٹرز کی تعداد آئندہ چند روز میں بڑھ جائے گی۔ وینٹی لیٹرز پر موجود مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتہائی ذمہ داراور سینیر ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس کی۔یہ کہنا کہ سارے ملک میں یکساں فیصلے کیے جائیں تو یہ غیرمنطقی ہے۔ نمازیں اور تراویح بھی گھروں پرادا کرنی چاہییں تاکہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جاسکے۔ ممکن ہے کچھ ہسپتالوں میں 80 فیصد گنجائش بھرگئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ پیر سے اسمارٹ لاک ڈاؤ ن کا آغاز کردیا جائے گا۔ ہم باربار کہتے ہیں توازن کے ساتھ فیصلے کریں۔ ہمارے پاس مزدوروں کی مکمل معلومات ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم اچھا اقدام تھا، لیکن کچھ کمی نظر آرہی ہے۔18ویں ترمیم میں کچھ سقم نظر آئے ہیں۔ جب تک وفاق اور صوبے ساتھ مل کرکام نہیں کریں گےمعاملات حل نہیں ہوں گے۔ تمام سیاسی جماعتیں اس پر بیٹھ کر بات کرسکتی ہیں۔ یہ اختیارات کی جنگ کا سلسلہ نہیں ہے، ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کوئی اختیار صوبوں سے نہیں لینا چاہتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں