استعفیٰ ایک ہی صورت میں واپس لوں گا، پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان کے آگے شرط رکھ دی

کراچی(پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کی قیادت تاحال ناراض رہنما نجیب ہارون کے تحفظات دور کر کے انہیں منانے میں کامیاب نہیں ہوسکی جبکہ نجیب ہارون کا بھی کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مجھ سے رابطہ کریں اور میرے تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرائیں تو قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ واپس

لے لوں گا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نجیب ہارون کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کی جانب سے مسلسل ان سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔تاہم نجیب ہارون کا کہنا ہے کہ صرف اور صرف عمران خان سے ہی بات کروں گا۔اس کے سوا کسی کے کہنے پر استغفیٰ واپس نہیں لوں گا۔میں کسی مصلحتی کمیٹی سے بات نہیں کروں گا۔واضح رہے کہ شہر قائد سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے نجیب ہارون نے استعفیٰ دے دیا ہے۔نجیب ہارون نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اپنا استعفیٰ بھجوایا ہے جس کا عکس انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس سے بھی شیئر کیا ہے۔نجیب ہارون نے کہا ہے کہ انہیں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے 20 ماہ کا عرصہ ہوگیا لیکن اس دوران نہ اپنے حلقے کے لیے کچھ نہ کر سکے اور نہ ہی شہر کراچی کے لیے انہوں نے کوئی قابل قدر کام کیا ہے۔ اس لئے میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ اس عہدے پر مزید رہوں۔ہفتے کے روز وزیر اعظم عمران خان نے گو رنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں نجیب ہارون کو منانے کا ٹاسک دیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نجیب ہارون پارٹی کے بانی اراکین میں سے ہیں، انہوں نے ہدایت کی کہ نجیب ہارون کے گلے شکوے دور کیے جائیں۔ اس حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ نجیب ہارون پارٹی کا اثاثہ ہیں، ہر صورت میں نجیب ہارون کو منایا جائے گا۔ نجیب ہارون سے پارٹی کے سینیئر ہنماؤں نے رابطہ کیا ہے اور انہیں وزیر اعظم عمران خان کا پیغام بھی دیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں